الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
1. باب في فَضْلِ الصَّلَوَاتِ:
1. نماز کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1217
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني يزيد بن عبد الله، عن محمد بن إبراهيم، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "ارايتم لو ان نهرا بباب: احدكم يغتسل كل يوم خمس مرات، ماذا تقولون ذلك مبقيا من درنه؟"قالوا: لا يبقي من درنه. قال:"كذلك مثل الصلوات الخمس، يمحو الله بهن الخطايا". قال عبد الله: حديث ابي هريرة عندي اصح.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهَرًا بِبَاب: أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ، مَاذَا تَقُولُونَ ذَلِكَ مُبْقِيًا مِنْ دَرَنِهِ؟"قَالُوا: لَا يُبْقِي مِنْ دَرَنِهِ. قَالَ:"كَذَلِكَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ، يَمْحُو اللَّهُ بِهِنَّ الْخَطَايَا". قَالَ عَبْد اللَّهِ: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ عِنْدِي أَصَحُّ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: کسی آدمی کے دروازے پر ایک نہر ہو جس سے وہ ہر روز پانچ بار نہاتا ہے، بتاؤ کیا اس سے اس پر کچھ میل باقی رہے گا؟ عرض کیا: کچھ میل نہیں بچے گا۔ فرمایا: یہی مثال پنج وقتہ نمازوں کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان (نمازوں) کے ذریعہ گناہوں کو صاف کر دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن صالح ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1221]»
اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 528]، [مسلم 697] وغيرهما۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1216 سے 1217)
مطلب یہ ہے کہ پانی جس طرح میل کچیل صاف کر دیتا ہے نماز بھی گناه دور کر کے انسان کو پاک و صاف کر دیتی ہے، اور یہ نماز کی بڑی فضیلت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن صالح ولكن الحديث صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.