الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
10. باب جَوَازِ الْخُطْوَةِ وَالْخُطْوَتَيْنِ فِي الصَّلاَةِ:
10. باب: نماز میں ضرورت سے ایک دو قدم چلنا درست ہے اور کسی ضرورت کی وجہ سے امام کا مقتدیوں سے بلند جگہ ہونا بھی درست ہے جیسے نماز کی تعلیم وغیرہ۔
حدیث نمبر: 1217
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن بن محمد بن عبد الله بن عبد القاري القرشي ، حدثني ابو حازم ، ان رجالا اتوا سهل بن سعد. ح، قال: وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، ابن ابي عمر ، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي حازم ، قال: اتوا سهل بن سعد، فسالوه، من اي شيء منبر النبي صلى الله عليه وسلم، وساقوا الحديث نحو حديث ابن ابي حازم.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ الْقُرَشِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ. ح، قَالَ: وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، قَالَ: أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، فَسَأَلُوهُ، مِنْ أَيِّ شَيْءٍ مِنْبَرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَاقُوا الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ.
‏‏‏‏ ابوحازم روایت کرتے ہیں کچھ لوگ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے اور سوال کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر کس چیز کا بنا ہوا تھا؟ باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے اوپر والی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 544


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1217  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے ثابت ہوا کہ نمازمیں منبر پر چڑھنا اور اترنا ضرورت کی صورت میں جائز ہے اگرچہ اس فعل کو بار بار کرنا پڑے۔
(2)
لوگوں کو نماز کی تعلیم عملاً دینی چاہیے تاکہ وہ پڑھتے دیکھ کر نماز پڑھنا سیکھ سکیں۔
(3)
آپﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو اونچی جگہ کھڑے ہو کر نماز پڑھائی تاکہ وہ آپﷺ کی اقتداء میں نماز پڑھنا سیکھ لیں لہٰذا اب بھی ہمیں اسی طرح نماز پڑھنی چاہیے جیسا کہ آپﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو سکھائی تھی اور انھوں نے اسے بیان کیا ہے۔
(4)
مسئلہ کی تحقیق کے لیے ایسے شخص کے پاس جانا چاہیے جو اسے اچھی طرح جانتا ہو۔
(5)
ضرورت کے تحت امام لوگوں سے بلند جگہ پر کھڑا ہو سکتا ہے اور مقتدی بھی دوسری منزل پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
(6)
خطبہ جمعہ کے لیے منبر رکھنا چاہیے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1217   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.