الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
22. باب مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلاَةٍ فَقَدْ أَدْرَكَ:
22. جب کوئی کسی نماز کی ایک رکعت پا لے تو اس نے وہ نماز پا لی
حدیث نمبر: 1256
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن عبد المجيد، حدثنا مالك، عن زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، وعن بسر بن سعيد، وعن عبد الرحمن الاعرج يحدثونه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "من ادرك من الصبح ركعة قبل ان تطلع الشمس، فقد ادركها، ومن ادرك من العصر ركعة قبل ان تغرب الشمس، فقد ادركها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ يُحَدِّثُونَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ أَدْرَكَ مِنْ الصُّبْحِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ، فَقَدْ أَدْرَكَهَا، وَمَنْ أَدْرَكَ مِنْ الْعَصْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ، فَقَدْ أَدْرَكَهَا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص فجر کی نماز ایک رکعت سورج نکلنے سے پہلے پالے، اس نے فجر کی نماز (باجماعت کا ثواب) پا لیا، اور جس نے سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی نماز کی ایک رکعت کو پا لیا اس نے عصر کی نماز (باجماعت کا ثواب) پا لیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1258]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 579]، [مسلم 608]، [ابن حبان 1484]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1253 سے 1256)
ان احادیث کا مطلب یہ ہے: اگر کسی سے بسببِ شرعی عذر نماز میں تاخیر ہو جائے اور اسے ایک رکعت ہی مل جائے تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اسے پوری نماز باجماعت ادا کرنے کا ثواب عطا کرتے ہیں اور ایک رکعت پانے کے بعد بلا تردد انہیں باقی نماز پوری کرنی چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.