الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
23. باب الْمُحَافَظَةِ عَلَى الصَّلَوَاتِ:
23. نماز کی پابندی کا بیان
حدیث نمبر: 1257
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن الزبير الحميدي، حدثنا عبد الله بن وهب، عن عمرو بن الحارث، عن دراج ابي السمح، عن ابي الهيثم، عن ابي سعيد الخدري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا رايتم الرجل يعتاد المسجد، فاشهدوا له بالإيمان، فإن الله يقول: إنما يعمر مساجد الله من آمن بالله سورة التوبة آية 18".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا رَأَيْتُمْ الرَّجُلَ يَعْتَادُ الْمَسْجِدَ، فَاشْهَدُوا لَهُ بِالْإِيمَانِ، فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ سورة التوبة آية 18".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی آدمی کو دیکھو کہ وہ مسجد میں آنے جانے کی عادت رکھتا ہے تو اس کے ایمان کی شہادت دو، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: مسجدوں کو وہی لوگ آباد رکھتے ہیں جو اللہ پر ایمان لائے۔ [توبه: 18/9]

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف قال أحمد ((أحاديث دراج عن أبي الهيثم عن أبي سعيد فيها ضعف))، [مكتبه الشامله نمبر: 1259]»
اس حدیث کی سند ضعیف ہے۔ امام احمد نے فرمایا: دراج کی احادیث ابی الہیثم عن ابی سعید ضعیف ہیں۔ تخریج کے لئے دیکھئے: [ترمذي 3093]، [ابن ماجه 802]، [صحيح ابن حبان 1721]، [الموارد 310]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1256)
یعنی مسجد میں آنا جانا، نماز پڑھنا، مسجد کی خدمت اور درس و تدریس، تلاوتِ قرآن وغیرہ سارے امور مومن بندے کے اوصاف ہیں، جو شخص اپنی عادت ایسی بنا لے وہ صاحبِ ایمان ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف قال أحمد ((أحاديث دراج عن أبي الهيثم عن أبي سعيد فيها ضعف))


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.