الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
52. باب الدُّعَاءِ فِي الطَّوَافِ
52. باب: طواف میں دعا کرنے کا بیان۔
Chapter: Supplicating During Tawaf.
حدیث نمبر: 1892
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا ابن جريج، عن يحيى بن عبيد، عن ابيه، عن عبد الله بن السائب، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ما بين الركنين:" ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا بَيْنَ الرُّكْنَيْنِ:" رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ".
عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں رکن (یعنی رکن یمانی اور حجر اسود) کے درمیان «ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار» (سورۃ البقرہ: ۹۶) کہتے سنا، اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما، اور آخرت میں بھی، اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا لے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5316)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری/ الحج (3934)، مسند احمد (3/411) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn as-Saib: I heard the Messenger of Allah ﷺ say between the two corners: O Allah, bring us a blessing in this world and a blessing in the next and guard us from punishment of Hell.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1887


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (2581)
أخرجه أحمد (3/411) والنسائي في الكبريٰ (3943) وصححه ابن خزيمة (2721 وسنده حسن) ابن جريج صرح بالسماع

   سنن أبي داود1892عبد الله بن السائبربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1892  
´طواف میں دعا کرنے کا بیان۔`
عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں رکن (یعنی رکن یمانی اور حجر اسود) کے درمیان «ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار» (سورۃ البقرہ: ۹۶) کہتے سنا، اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما، اور آخرت میں بھی، اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا لے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1892]
1892. اردو حاشیہ: طواف میں رسول اللہ ﷺ سے یہی دعا صحیح ثابت ہے۔علاوہ ازیں جو چاہے دعا کرسکتا ہے مگر ہر چکر کے لئے الگ الگ مخصوص دعا نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1892   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.