الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جنازے کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 247
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا يعلى بن عبيد، نا ابو منين، قال يعلى وهو يزيد بن كيسان، عن ابي حازم، عن ابي هريرة رضي الله عنه قال: راى رسول الله صلى الله عليه وسلم قبر امه فبكى وابكى من حوله، ثم قال: ((استاذنت ربي في زيارة قبر امي فاذن لي واستاذنته في الاستغفار فلم ياذن لي فزوروها فإنها تذكركم الآخرة)).أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، نا أَبُو مُنَيْنٍ، قَالَ يَعْلَى وَهُوَ يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، ثُمَّ قَالَ: ((اسْتَأَذَنْتُ رَبِّي فِي زِيَارَةِ قَبْرِ أُمِّي فَأَذِنَ لِي وَاسْتَأْذَنْتُهُ فِي الِاسْتِغْفَارِ فَلَمْ يَأْذَنْ لِي فَزُورُوهَا فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْآخِرَةَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ محترمہ کی قبر دیکھی، تو آپ روئے اور اپنے پاس والوں کو بھی رلایا، پھر فرمایا: میں نے اپنی والدہ محترمہ کی قبر کی زیارت کے حوالے سے اپنے رب سے اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت دے دی، اور میں نے استغفار کے لیے اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت نہ دی، پس تم اس (قبر) کی زیارت کرو وہ تمہیں آخرت یاد کرائے گی۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجنائز، باب استذان النبى صلى الله عليه وسلم ربه عزوجل فى زيارة، رقم: 976. سنن ابوداود، كتاب الجنائز، باب فى زيارة القبر، رقم: 3234. نسائي، رقم: 2034. مسند احمد: 441/2.»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.