الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جنازے کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 248
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن عبيد، نا يزيد بن كيسان، عن ابي حازم، عن ابي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله سواء.أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، نا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهِ سَوَاءً.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سابق کے مثل روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 248  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سابق کے مثل روایت کیا ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:248]
فوائد:
امام محمد بن یزید بن ماجہ رحمہ اللہ نے اس روایت کو بَابُ مَا جَاءَ فِیْ زِیَارَةِ قُبُوْرِ الْمُشْرِکِیْنَ.... مشرکوں کی قبروں کی زیارت کرنا کے تحت نقل فرمایا ہے۔ معلوم ہوا کہ غیر مسلموں کی قبروں کی زیارت کرنا بھی جائز ہے، کیونکہ قبروں کی زیارت کی وجہ سے انسان کو آخرت کی یاد آتی ہے۔
جیسا کہ حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا، چنانچہ اب ان کی زیارت کیا کرو۔ بلا شبہ ان کی زیارت میں (موت کی) یاددہانی ہے۔ (مسلم، رقم: 977)
مذکورہ بالا حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ غیر مسلموں کے لیے دعا کرنا جائز نہیں ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِکِیْنَ وَ لَوْ کَانُوْٓا اُولِیْ قُرْبٰی﴾ (التوبة: 113) پیغمبر کو اور دوسرے مسلمانوں کو جائز نہیں کہ مشرکین کے لیے مغفرت کی دعا مانگیں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 248   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.