الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جنازے کے احکام و مسائل
4. جنازے میں شرکت اور تدفین تک ساتھ رہنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 249
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جرير، عن عطاء بن السائب، عن كثير التيمي، عن ابي عياض، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((من تبع جنازة فرجع قبل ان يدفن كان له قيراط فإن مضى معها إلى ان يدفن كان له قيراطان اصغرهما مثل احد)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ كَثِيرٍ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَنْ تَبِعَ جِنَازَةً فَرَجَعَ قَبْلَ أَنْ يُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطٌ فَإِنْ مَضَى مَعَهَا إِلَى أَنْ يُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی جنازے میں شرکت کرے، پھر وہ میت کی تدفین سے پہلے واپس آ جائے تو اس کے لیے ایک قیراط ہے، اور اگر وہ تدفین تک اس کے ساتھ رہے تو اس کے لیے دو قیراط ہیں، ان میں سے سب سے چھوٹا (قیراط) احد پہاڑ کے مثل ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الايمان، باب اتباع الجنائز من الايمان، رقم: 47. مسلم، كتاب الجنائز: باب فضل الصلاة على الجنازه واتباعها، رقم: 945. سنن ابوداود، رقم: 3167. سنن ترمذي، رقم: 1040.»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.