الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جنازے کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 262
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا النضر، نا هشام بن حسان، عن حفصة، عن ام عطية قالت: ((ضفرنا شعر بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاثة قرون ثم جمعناها جميعها فالقيناها خلفها)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ: ((ضَفَرْنَا شَعَرَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ ثُمَّ جَمَعْنَاهَا جَمِيعَهَا فَأَلْقَيْنَاهَا خَلْفَهَا)).
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کے بالوں کی تین لٹیں بنائیں، پھر ہم نے ان سب کو اکٹھا کیا اور اسے ان کے پیچھے ڈال دیا۔

تخریج الحدیث: «السابق.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 262  
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحب زادی کے بالوں کی تین لٹیں بنائیں، پھر ہم نے ان سب کو اکٹھا کیا اور اسے ان کے پیچھے ڈال دیا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:262]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا میت کو غسل دیتے وقت دائیں طرف سے شروع کرنا چاہیے کیونکہ ہر اچھا کام دائیں جانب سے شروع کرنا مشروع ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا اگر میت خاتون ہے تو اس کے بالوں میں تین مینڈھیاں بنا کے پیچھے ڈال دینا مسنون ہے۔ اور کنگھی بھی کرنی چاہیے۔ جیسا کہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نے کنگھی کرکے ان کے بالوں کو تین لٹوں میں تقسیم کردیا تھا۔ (بخاري، رقم: 1254)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 262   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.