الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
جنازے کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 264
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا النضر بن شميل، نا هشام بهذا الإسناد مثله، وقال: الحقو الذي يجعل فوق الثياب، وقال: الإزار تحت الثياب.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَقَالَ: الْحَقْوُ الَّذِي يُجْعَلُ فَوْقَ الثِّيَابِ، وَقَالَ: الْإِزَارُ تَحْتُ الثِّيَابِ.
ہشام نے اسی اسناد کے ساتھ مثل روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، رقم: 3144. سنن ترمذي، رقم: 990. مسند احمد: 407/6. اسناده صحيح.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 264  
ہشام نے اس اسناد کے ساتھ اسی مثل روایت کیا ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:264]
فوائد:
معلوم ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم اطہر سے جو چیز مس ہوئی ہے اس سے برکت لینا جائز ہے۔ بشرطیکہ اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ یقینی ہو۔ صحیح بخاری میں ہے، سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جب عبداللہ بن ابی فوت ہوگیا تو اس کا صاحبزادہ عبداللہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور درخواست کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قمیص دے دیں تاکہ وہ اپنے باپ کو اس میں کفن دے سکے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قمیص عبداللہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے حوالے کردی۔ (بخاري، رقم: 1269)
اس سے مراد عبداللہ بن ابی رئیس المنافقین تھا۔ اس کا بیٹا صحابی رسول تھا اس کا نام بھی عبداللہ تھا۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 264   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.