الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
132. بَابُ الْأُلْفَةِ
132. باہم الفت کے ساتھ رہنے کا بیان
حدیث نمبر: 262
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد، قال‏:‏ حدثنا سفيان، عن إبراهيم بن ميسرة، عن طاوس، عن ابن عباس قال‏:‏ النعم تكفر، والرحم تقطع، ولم نر مثل تقارب القلوب‏.‏حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ‏:‏ النِّعَمُ تُكْفَرُ، وَالرَّحِمُ تُقْطَعُ، وَلَمْ نَرَ مِثْلَ تَقَارُبِ الْقُلُوبِ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: نعمتوں کی ناقدری کی جاتی ہے، اور رحم کو کاٹا جاتا ہے، اور ہم نے دلوں کی قربت جیسی کوئی الفت نہیں دیکھی۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن المبارك فى الذهب: 362 و ابن المقرى فى معجمه: 222 و الحاكم: 359/2 و البيهقي فى شعب الإيمان: 9032»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 262  
1
فوائد ومسائل:
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے فرمان کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی کا باہمی تعلق کسی نعمت اور احسان کی بنیادی پر ہو تو اس کے ٹوٹنے کا امکان ہوتا ہے کہ لوگ احسان فراموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احسان کرنے والے کی بسا اوقات ناقدری کرتے ہیں۔ اسی طرح رشتہ داری بھی بسا اوقات باہمی اختلاف و انتشار یا دوری کی وجہ سے ختم ہو جاتی ہے کیونکہ قرابت داری بھی محبت کی محتاج ہوئی ہے لیکن اگر دلی طور پر قربت ہو اور ایک دوسرے سے الفت ہو تو وہ کسی احسان یا رشتہ داری کی محتاج نہیں ہوتی۔ ایسی قربت ہی ایک دوسرے سے اختیار کرنے کا حکم ہے۔ واللہ اعلم
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 262   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.