الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
172. بَابُ : مُمَاسَةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ
172. باب: جنبی کو چھونے اور اس کے ساتھ بیٹھنے کا بیان۔
Chapter: Touching A Junub Person And Sitting With Him
حدیث نمبر: 269
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن منصور، قال: اخبرنا يحيى، قال: حدثنا مسعر، قال: حدثني واصل، عن ابي وائل، عن حذيفة، ان النبي صلى الله عليه وسلم لقيه وهو جنب فاهوى إلي، فقلت: إني جنب، فقال:" إن المسلم لا ينجس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قال: أَخْبَرَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قال: حَدَّثَنِي وَاصِلٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَهُ وَهُوَ جُنُبٌ فَأَهْوَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: إِنِّي جُنُبٌ، فَقَالَ:" إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملے، اور وہ (حذیفہ) جنبی تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف بڑھے تو میں نے عرض کیا میں جنبی ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان نجس نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 29 (372) مطولاً، سنن ابی داود/الطھارة 92 (230)، سنن ابن ماجہ/فیہ 80 (535) مطولاً، (تحفة الأشراف: 3339) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس روایت میں راوی نے اختصار سے کام لیا ہے، ورنہ یہ واقعہ بھی وہی ہے جو اوپر گذرا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن أبي داود230حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   صحيح مسلم825حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن النسائى الصغرى269حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن النسائى الصغرى268حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن ابن ماجه535حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 268  
´جنبی کو چھونے اور اس کے ساتھ بیٹھنے کا بیان۔`
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے اصحاب میں سے کسی آدمی سے ملتے تو اس (کے جسم) پر ہاتھ پھیرتے، اور اس کے لیے دعا کرتے تھے، ایک دن صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر میں کترا گیا، پھر آپ کے پاس اس وقت آیا جب دن چڑھ آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں دیکھا تو تم مجھ سے کترا گئے؟ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں آپ مجھ پر ہاتھ نہ پھیریں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان ناپاک نہیں ہوتا ۱؎۔ [سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/حدیث: 268]
268۔ اردو حاشیہ:
➊ استاذ یا بزرگ کو چاہیے، وہ اپنے چھوٹوں اور شاگردوں کا خیال رکھے، ان کے حالات سے ضروری حد تک باخبر رہے تاکہ حسب ضرورت ان کی مدد اور رہنمائی کر سکے۔ ان سے مصافحہ کرے، ان سے میل جول رکھے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں دعا بھی دے۔ خصوصاً خادم دعا کا زیادہ مستحق ہے۔ یہ خدمت کا بدلہ بھی بن جائے گا۔
➋ جنابت، حیض اور بول و براز سے انسان نماز وغیرہ کے قابل نہیں رہتا۔ یہ معنوی پلیدی ہے۔ ظاہراً انسان، خصوصاً مسلمان پاک رہتا ہے۔ مندرجہ بالا حالات میں اس سے ملنا جلنا، اس کے ساتھ کھانا پینا، اس کا ہر قسم کے کام کاج کرنا جائز ہے، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس کا جوٹھا کھایا پیا جا سکتا ہے۔ وہ کسی چیز میں ہاتھ ڈال دے (مثلاً پانی وغیرہ میں) اور ہاتھ کو ظاہری نجاست بھی نہ لگی ہو تو وہ چیز پاک رہے گی۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 268   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.