الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
27. مُسْنَدُ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 2712
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا حجاج ، عن ابن جريج ، قال: اخبرني ابن ابي مليكة ، ان حميد بن عبد الرحمن بن عوف اخبره , ان مروان قال: اذهب يا رافع، لبوابه، إلى ابن عباس، فقل: لئن كان كل امرئ منا فرح بما اوتي، واحب ان يحمد بما لم يفعل معذبا، لنعذبن اجمعون! فقال ابن عباس :" وما لكم وهذه؟ إنما نزلت هذه في اهل الكتاب، ثم تلا ابن عباس: وإذ اخذ الله ميثاق الذين اوتوا الكتاب لتبيننه للناس سورة آل عمران آية 187 , هذه الآية، وتلا ابن عباس: لا تحسبن الذين يفرحون بما اتوا ويحبون ان يحمدوا بما لم يفعلوا سورة آل عمران آية 188 , وقال ابن عباس: سالهم النبي صلى الله عليه وسلم عن شيء فكتموه إياه واخبروه بغيره، فخرجوا قد اروه ان قد اخبروه بما سالهم عنه، واستحمدوا بذلك إليه، وفرحوا بما اتوا من كتمانهم إياه ما سالهم عنه".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ ، أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ , أَنَّ مَرْوَانَ قَالَ: اذْهَبْ يَا رَافِعُ، لِبَوَّابِهِ، إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقُلْ: لَئِنْ كَانَ كُلُّ امْرِئٍ مِنَّا فَرِحَ بِمَا أُوتِيَ، وَأَحَبَّ أَنْ يُحْمَدَ بِمَا لَمْ يَفْعَلْ مُعَذَّباً، لَنُعَذَّبَنَّ أَجْمَعُون! فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" وَمَا لَكُمْ وَهَذِهِ؟ إِنَّمَا نَزَلَتْ هَذِهِ فِي أَهْلِ الْكِتَابِ، ثُمَّ تَلَا ابْنُ عَبَّاسٍ: وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ سورة آل عمران آية 187 , هَذِهِ الْآيَةَ، وَتَلَا ابْنُ عَبَّاسٍ: لا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْا وَيُحِبُّونَ أَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوا سورة آل عمران آية 188 , وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: سَأَلَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْءٍ فَكَتَمُوهُ إِيَّاهُ وَأَخْبَرُوهُ بِغَيْرِهِ، فَخَرَجُوا قَدْ أَرَوْهُ أَنْ قَدْ أَخْبَرُوهُ بِمَا سَأَلَهُمْ عَنْهُ، وَاسْتَحْمَدُوا بِذَلِكَ إِلَيْهِ، وَفَرِحُوا بِمَا أَتَوْا مِنْ كِتْمَانِهِمْ إِيَّاهُ مَا سَأَلَهُمْ عَنْهُ".
ایک مرتبہ مروان نے اپنے دربان سے کہا: اے رافع! سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس جاؤ اور ان سے عرض کرو کہ اگر ہم میں سے ہر شخص کو - جو خود کو ملنے والی نعمتوں پر خوش ہو اور یہ چاہے کہ جو کام اس نے نہیں کیا اس پر بھی اس کی تعریف کی جائے - عذاب ہوگا تو پھر ہم سب ہی عذاب میں مبتلا ہوں گے؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جواب میں فرمایا کہ تمہارا اس آیت سے کیا تعلق؟ اس آیت کا نزول تو اہل کتاب کے متعلق ہوا ہے، پھر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ آیت پڑھی: «‏‏‏‏﴿وَإِذْ أَخَذَ اللّٰهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ﴾ [آل عمران: 187] » اس وقت کو یاد کیجئے جب اللہ نے اہل کتاب سے یہ وعدہ لیا تھا کہ تم اس کتاب کو لوگوں کے سامنے ضرور بیان کرو گے۔ پھر یہ آیت تلاوت کی: «﴿لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْا وَيُحِبُّونَ أَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ . . . . .﴾ [آل عمران: 188] » جو لوگ خود کو ملنے والی نعمتوں پر اتراتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ جو کام انہوں نے نہیں کئے، ان پر بھی ان کی تعریف کی جائے، ان کے متعلق آپ یہ گمان نہ کریں . . . . .۔ اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اہل کتاب سے کوئی بات پوچھی تھی لیکن انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے چھپایا اور دوسروں کو بتا دیا، جب وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں سے نکلے تو ان کا خیال یہ تھا کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سوال کا جواب دے دیا ہے اور اس پر وہ داد چاہتے تھے اور اس بات پر اترا رہے تھے کہ انہوں نے بڑی احتیاط سے اس بات کو چھپا لیا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4568، م: 2778


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.