الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
130. بَابُ : التَّكْبِيرِ فِي نَوَاحِي الْكَعْبَةِ
130. باب: کعبہ کے گوشوں میں تکبیر کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2916
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن عمرو، ان ابن عباس، قال:" لم يصل النبي صلى الله عليه وسلم في الكعبة، ولكنه كبر في نواحيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ:" لَمْ يُصَلِّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ، وَلَكِنَّهُ كَبَّرَ فِي نَوَاحِيهِ".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کے اندر نماز نہیں پڑھی، لیکن اس کے گوشوں میں تکبیر کہی۔ (یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے اپنے علم کی بنا پر ہے، کیونکہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خانہ کعبہ کے اندر نہیں گئے تھے)۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحج 46 (874)، (تحفة الأشراف: 6302) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   صحيح البخاري398عبد الله بن عباسهذه القبلة
   صحيح مسلم3238عبد الله بن عباسدخل الكعبة وفيها ست سوار فقام عند سارية فدعا ولم يصل
   سنن النسائى الصغرى2916عبد الله بن عباسلم يصل النبي في الكعبة ولكنه كبر في نواحيه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2916  
´کعبہ کے گوشوں میں تکبیر کہنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کے اندر نماز نہیں پڑھی، لیکن اس کے گوشوں میں تکبیر کہی۔ (یہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے اپنے علم کی بنا پر ہے، کیونکہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خانہ کعبہ کے اندر نہیں گئے تھے)۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2916]
اردو حاشہ:
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ بات حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے سن کر بیان فرمائی۔ حدیث نمبر: 2920 اور 2912 میں وضاحت ہو چکی ہے کہ حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کو اس سلسلے میں غلط فہمی ہوئی ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ رسول اللہﷺ نے دو رکعت نماز پڑھی ہے، البتہ کعبے کے اطراف میں تکبیریں کہنا بہر صورت جائز بلکہ مستحب ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2916   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.