الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
11. باب قَوْلِ أَبِي بَكْرٍ في الْجَدِّ:
11. دادا کے بارے میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا بیان
حدیث نمبر: 2944
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال: جعله الذي قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لو كنت متخذا احدا خليلا، لاتخذته خليلا، ولكن اخوة الإسلام افضل، يعني ابا بكر جعله ابا، يعني: الجد".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَعَلَهُ الَّذِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا أَحَدًا خَلِيلًا، لَاتَّخَذْتُهُ خَلِيلًا، وَلَكِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ، يَعْنِي أَبَا بَكْرٍ جَعَلَهُ أَبًا، يَعْنِي: الْجَدَّ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو ان کو ہی (یعنی سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو) خلیل بناتا، لیکن اسلامی اخوت (بھائی ہونا) زیادہ افضل ہے۔ انہوں نے کہا داد باپ کی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2953]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6738]، [أبويعلی 2584]، [ابن منصور 48]، [الحاكم 339/4]، [المحلی لابن حزم 287/9]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.