الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
11. باب قَوْلِ أَبِي بَكْرٍ في الْجَدِّ:
دادا کے بارے میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا بیان
حدیث نمبر: 2937
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن ايوب السختياني، عن سعيد بن جبير، عن رجل من مراد، سمع عليا، يقول: "من سره ان يتقحم جراثيم جهنم، فليقض بين الجد والإخوة.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُرَادٍ، ٍسَمِعَ عَلِيًّا، يَقُولُ: "مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَتَقَحَّمَ جَرَاثِيمَ جَهَنَّمَ، فَلْيَقْضِ بَيْنَ الْجَدِّ وَالْإِخْوَةِ.
ابونضرۃ نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے اور عکرمہ نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ انہوں نے دادا کو باپ کے درجے میں رکھا۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر:]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11250]، [سعيد بن منصور 40]، [البيهقي 246/6]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2936)
اس اثر کا مطلب یہ ہے کہ باپ کی غیر موجودگی میں دادا کو ویسے ہی میراث میں سے حصہ ملے گا جیسے باپ کو ملتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 2938
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا وهيب، حدثنا خالد، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد الخدري.
ح وعن عكرمة: ان ابا بكر الصديق "جعل الجد ابا". [إسناده جيد]
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن سليمان الشيباني، عن كردوس، عن ابى بردة، عن ابي موسى: ان ابا بكر الصديق جعل الجد ابا.
(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ.
ح وَعَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ "جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا". [إسناده جيد]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ كُرْدُوسٍ، عَن أبِى بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى: أنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقِ جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا.
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دادا کو باپ کا درجہ دیا۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2945، 2946، 2947]»
اس اثر کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11251]، [ابن منصور 43]، [البيهقي 246/6]، [المحلی 287/9]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 2939
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا احمد بن عبد الله، حدثنا ابو شهاب، عن الشيباني، عن ابي بردة بن ابي موسى، عن كردوس، عن ابي موسى، ان ابا بكر "جعل الجد ابا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ كُرْدُوسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ "جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا".
اس سند سے بھی سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2948]»
ترجمہ و تخریج اوپر ذکر کی جا چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 2940
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا الاسود بن عامر، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن ابي بردة، عن مروان، عن عثمان: ان ابا بكر كان "يجعل الجد ابا".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ مَرْوَانَ، عَنْ عُثْمَانَ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ "يَجْعَلُ الْجَدَّ أَبًا".
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بھی مثلِ سابق سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2949]»
ترجمہ و تخریج اوپر گزر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 2941
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا عبيد الله، ومحمد بن يوسف، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن عثمان: ان ابا بكر كان "يجعل الجد ابا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عُثْمَانَ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ "يَجْعَلُ الْجِدَّ أَبًا".
اس سند سے بھی سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ دادا کو باپ کا درجہ دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2950]»
اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 43]، [الدارقطني 92/4]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
حدیث نمبر: 2942
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا الاسود بن عامر، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن ابي بردة، قال: لقيت مروان بن الحكم بالمدينة، فقال: يا ابن ابي موسى، الم اخبر ان الجد لا ينزل فيكم منزلة الاب، وانت لا تنكر؟ قال: قلت: ولو كنت انت لم تنكر، قال مروان: فانا اشهد على عثمان بن عفان انه شهد على ابي بكر انه "جعل الجد ابا، إذا لم يكن دونه اب".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ: لَقِيتُ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ بِالْمَدِينَةِ، فَقَالَ: يَا ابْنَ أَبِي مُوسَى، أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّ الْجَدَّ لَا يُنَزَّلُ فِيكُمْ مَنْزِلَةَ الْأَبِ، وَأَنْتَ لَا تُنْكِرُ؟ قَالَ: قُلْتُ: وَلَوْ كُنْتَ أَنْتَ لَمْ تُنْكِرْ، قَالَ مَرْوَانُ: فَأَنَا أَشْهَدُ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّهُ شَهِدَ عَلَى أَبِي بَكْرٍ أَنَّهُ "جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا، إِذَا لَمْ يَكُنْ دُونَهُ أَبٌ".
ابوبردہ نے کہا: میں نے مدینہ میں مروان بن الحکم سے ملاقات کی تو انہوں نے کہا: اے سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے بیٹے! کیا میں تمہیں اس کی خبر نہ دوں کہ دادا تمہارے نزدیک باپ کے درجہ میں نہیں ہوتا اور تم اس کی تردید بھی نہیں کرتے ہو؟ ابوبردہ نے کہا: میں نے عرض کیا: آپ بھی تو ایسا نہیں کرتے، مروان نے جواب دیا: میں گواہی دیتا ہوں کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے گواہی دی کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے باپ کی غیر موجودگی میں دادا کو باپ کے درجہ میں رکھا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2951]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2943
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا الاسود بن عامر، انبانا شعبة، عن خالد الحذاء، عن ابي نضرة، وعن عكرمة، عن ابن عباس: ان ابا بكر كان "يجعل الجد ابا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، وَعَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ "يَجْعَلُ الْجَدَّ أَبًا".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ دادا کو باپ کا درجہ دیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2952]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 42]، [المحلی لابن حزم 288/9]۔ ابن حزم نے ان تمام صحابہ و تابعین کے نام ذکر کئے ہیں جو دادا کو باپ کے درجہ میں رکھتے تھے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2944
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال: جعله الذي قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لو كنت متخذا احدا خليلا، لاتخذته خليلا، ولكن اخوة الإسلام افضل، يعني ابا بكر جعله ابا، يعني: الجد".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَعَلَهُ الَّذِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا أَحَدًا خَلِيلًا، لَاتَّخَذْتُهُ خَلِيلًا، وَلَكِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ، يَعْنِي أَبَا بَكْرٍ جَعَلَهُ أَبًا، يَعْنِي: الْجَدَّ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو ان کو ہی (یعنی سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو) خلیل بناتا، لیکن اسلامی اخوت (بھائی ہونا) زیادہ افضل ہے۔ انہوں نے کہا داد باپ کی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2953]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6738]، [أبويعلی 2584]، [ابن منصور 48]، [الحاكم 339/4]، [المحلی لابن حزم 287/9]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2945
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا مسلم، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن ابن ابي مليكة، عن ابن الزبير: ان ابا بكر "جعل الجد ابا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ ابْنِ الزُّبَيْر: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ "جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا".
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دادا کو باپ کا درجہ دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2954]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3658]، [أبويعلی 6805]، [ابن منصور 47]، [ابن أبى شيبه 11252]، [عبدالرزاق 19049]، [البيهقي 246/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2946
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا يزيد بن هارون، انبانا الاشعث، عن الحسن، قال: إن الجد قد مضت سنته، وإن ابا بكر "جعل الجد ابا"، ولكن الناس تحيروا.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا الْأَشْعَثُ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: إِنَّ الْجَدَّ قَدْ مَضَتْ سُنَّتُهُ، وَإِنَّ أَبَا بَكْرٍ "جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا"، وَلَكِنَّ النَّاسَ تَحَيَّرُوا.
حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا: دادا کے بارے میں سنت گذر چکی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے دادا کو باپ کا درجہ دیا، لیکن (آج) لوگوں نے اور رائے اختیار کی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 2955]»
اس اثر کی سند اشعث بن سوار کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 54]، اس میں ہے کہ اگر زمامِ حکومت میرے ہاتھ میں ہوتی تو میں دادا کو باپ کا درجہ دیتا۔ اور اس کی سند صحیح ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2937 سے 2946)
ان تمام آثار اور صحابہ و تابعین رحمہم اللہ کی شہادت سے یہ مسئلہ ثابت ہوا کہ جب میت کا باپ زندہ نہ ہو تو باپ کا حصہ دادا کی طرف لوٹ جاۓ گا، یعنی باپ کی جگہ دادا وارث ہوگا۔
آگے اور تفصیل آ رہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.