الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 317
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا النضر، نا شعبة، عن إبراهيم بن المهاجر، عن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام، عن امراة من اشجع، انها ارادت ان تعتمر في رمضان، وكان زوجها جعل بعيرا له في سبيل الله، فذكرت ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((اعطها، فإن عمرة في رمضان تعدل حجة)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُهَاجِرِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ أَشْجَعَ، أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَعْتَمِرَ فِي رَمَضَانَ، وَكَانَ زَوْجُهَا جَعَلَ بَعِيرًا لَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أَعْطِهَا، فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَعْدِلُ حِجَّةً)).
ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام نے اشجع قبیلے کی ایک خاتون (ام معقل رضی اللہ عنہا) سے روایت کیا کہ اس نے رمضان میں عمرہ کرنے کا ارادہ کیا، جبکہ ان کے شوہر کا ایک اونٹ تھا، انہوں نے اسے اللہ کی راہ میں دے دیا تھا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (وہ اونٹ) اسے دے دو، کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کرنے کے برابر ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 317  
ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام نے اشجع قبیلے کی ایک خاتون (ام معقل) (رضی اللہ عنہا) سے روایت کیا کہ اس نے رمضان میں عمرہ کرنے کا ارادہ کیا، جبکہ ان کے شوہر کا ایک اونٹ تھا، انہوں نے اسے اللہ کی راہ میں دے دیا تھا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (وہ اونٹ) اسے دے دو، کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کرنے کے برابر ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:317]
فوائد:
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا رمضان المبارک میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے، مطلب یہ کہ اس کو ثواب اللہ ذوالجلال حج جتنا عطا کریں گے۔ نہ کہ یہ مطلب ہے کہ حج کا فریضہ ساقط ہوجائے گا، بلکہ جس پر حج فرض ہوجائے تو اس کو حج ادا کرنا ہے۔
صحیح بخاری میں ہے کہ ام سنان رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: تم نے ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کیا؟ تو اس نے سواری کے نہ ہونے کا عذر پیش کیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَاِنَّ عُمْرَةً فِیْ رَمَضَانَ تَقْضِیْ حَجَّةً اَوْ حَجَّةً مَعِیَ۔)) (بخاري، کتاب العمرة، رقم: 1863) .... رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 317   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.