اخبرنا عبدالرزاق، نا ابن جریج، اخبرنی عمرو بن دینار، عن عکرمة، وعن ابی معبد عن ابن عباس، ان رجلا جاء الی المدینة، فقال له رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم (رجل) بامرأة الا ومعها ذو محرم.اَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، نَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ عَمْرُو بْنُ دِیْنَارٍ، عَنْ عِکْرَمَةِ، وَعَنْ اَبِیْ مَعْبَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، اَنَّ رَجُلًا جَاءَ اِلَی الْمَدِیْنَةِ، فَقَالَ لَهٗ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ (رَجُلٌ) بِاِمْرَأَةٍ اِلَّا وَمَعَهَا ذُوْ مَحْرَمٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی مدینہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے الا یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم رشتے دار ہو۔“
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 320
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی مدینہ آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے الا یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم رشتے دار ہو۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:320]
فوائد: معلوم ہوا کہ غیر محرم عورت کے پاس تنہائی میں اس کے محرم کے بغیر بیٹھنا جائز نہیں ہے۔