الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
52. کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3178
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا عبد السلام بن حرب، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن عمر، وعلي، وزيد، انهم قالوا: "الولاء للكبر، ولا يرثون النساء من الولاء إلا ما اعتقن، او كاتبن".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُمَرَ، وَعَلِيٍّ، وَزَيْدٍ، أَنَّهُمْ قَالُوا: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ، وَلَا يَرِثُونَ النِّسَاءَ مِنْ الْوَلَاءِ إِلَّا مَا أَعْتَقْنَ، أَوْ كَاتَبْنَ".
ابراہیم رحمہ اللہ سے مروی ہے سیدنا عمر، سیدنا علی اور سیدنا زید رضی اللہ عنہم نے کہا: ولاء (حق وراثت) بڑوں کا ہے، اور عورتوں کو یہ حضرات ولاء کا وارث نہیں مانتے تھے، سوائے اس کے جس کو وہ خود آزاد کریں یا مقررہ رقم پر آزاد کرنے کا مکاتبہ کریں۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أنه منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 3187]»
اس روایت کے رجال ثقات ہیں، لیکن سند میں انقطاع ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11550]، [عبدالرزاق 16263] و [البيهقي 306/10 باب لا ترث النساء الولاء إلا من اعتقن......]۔ نیز دیکھئے: اثر رقم (3066، 3068) «في هذا الكتاب» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أنه منقطع


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.