(مرفوع) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ذكوان، عن ابي سعيد رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ابردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ذکوان نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو، کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ سے پیدا ہوتی ہے۔“
Narrated Abu Sa`d: The Prophet said, "Delay the (Zuhr) Prayer till it gets cooler, for the severity of heat is from the increase in the heat of Hell (fire).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 481
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3259
3259. حضرت ابو سعید خدری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: “نماز (ظہر) ٹھنڈےوقت میں پڑھا کرو کیونکہ گرمی کی شدت دوزخ کے جوش وخروش سے ہے۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:3259]
حدیث حاشیہ: مذکورہ احادیث پہلے کتاب المواقیت میں گزر چکی ہیں۔ ان احادیث کو یہاں بیان کرنے سے مقصود یہ ہے جہنم اب بھی موجود ہے اور اس میں آگ جلتی ہے اور اس کے جوش و خروش سے دنیا میں گرمی بڑھ جاتی ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں اس کی مزید وضاحت ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3259