الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نکاح کے احکام و مسائل
3. باب نِكَاحِ الْمُتْعَةِ وَبَيَانِ أَنَّهُ أُبِيحَ ثُمَّ نُسِخَ ثُمَّ أُبِيحَ ثُمَّ نُسِخَ وَاسْتَقَرَّ تَحْرِيمُهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ:
3. باب: متعہ کے حلال ہونے کا پھر حرام ہونے کا پھر حلال ہونے کا اور پھر قیامت تک حرام رہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3413
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن دينار ، قال: سمعت الحسن بن محمد ، يحدث، عن جابر بن عبد الله ، وسلمة بن الاكوع ، قالا: خرج علينا منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد اذن لكم ان تستمتعوا يعني: متعة النساء ".وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ بْنَ مُحَمَّدٍ ، يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَا: خَرَجَ عَلَيْنَا مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فقَالَ: " إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا يَعْنِي: مُتْعَةَ النِّسَاءِ ".
شعبہ نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حسن بن محمد سے سنا، وہ جابر بن عبداللہ اور سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہم سے حدیث بیان کر رہے تھے، ان دونوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک منادی کرنے والا ہمارے پاس آیا اور اعلان کیا: بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں استمتاع (فائدہ اٹھانے)، یعنی عورتوں سے (نکاح) متعہ کرنے کی اجازت دی ہے
حضرت جابر بن عبداللہ اور حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے ہمارے سامنے آ کر اعلان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں عورتوں سے متعہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1405

   صحيح البخاري5118أذن لكم أن تستمتعوا فاستمتعوا
   صحيح مسلم3414أتانا فأذن لنا في المتعة
   صحيح مسلم3413أذن لكم أن تستمتعوا يعني متعة النساء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 5118  
´ قیامت تک متعتہ النکاح حرام ہے`
«. . . عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَا: كُنَّا فِي جَيْشٍ فَأَتَانَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" إِنَّهُ قَدْ أُذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا فَاسْتَمْتِعُوا . . .»
. . . جابر بن عبداللہ انصاری اور سلمہ بن الاکوع نے بیان کیا کہ ہم ایک لشکر میں تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تمہیں متعہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے اس لیے تم نکاح کر سکتے ہو . . . [صحيح البخاري/كِتَاب النِّكَاحِ: 5118]

فوائد و مسائل:
یہ روایت درج ذیل کتابوں میں بھی موجود ہے:
[صحیح مسلم:1405 یا 3413]
[مسند احمد:51، 47/4]
[مصنف عبدالرزاق:498/17، ح:14033]
[السنن الکبریٰ للنسائی:5539]
[شرح معانی الآثار للطحاوی:24/3] وغیرہ
متعہ کی اجازت منسوخ ہے اور اب قیامت تک متعتہ النکاح حرام ہے۔

تنبيه:
اس حدیث کو عمرو بن دینار تابعی سے امام شعبہ، روح بن القاسم اور ابن جریج نے بھی روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [المسند الجامع:101/4،ح:2511]
اس حدیث کے بہت سے شواہد [صحیح مسلم:3418] وغیرہ میں موجود ہیں۔
   توفيق الباري في تطبيق القرآن و صحيح بخاري، حدیث\صفحہ نمبر: 36   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.