الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
30. بَابُ غَزْوَةُ الْخَنْدَقِ وَهْيَ الأَحْزَابُ:
30. باب: غزوہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوہ احزاب ہے۔
(30) Chapter. The Ghazwa of Al-Khandaq which is called Al-Ahzab Battle.
حدیث نمبر: 4106
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني احمد بن عثمان , حدثنا شريح بن مسلمة , قال: حدثني إبراهيم بن يوسف , قال: حدثني ابي , عن ابي إسحاق , قال: سمعت البراء بن عازب , يحدث قال: لما كان يوم الاحزاب وخندق رسول الله صلى الله عليه وسلم رايته ينقل من تراب الخندق حتى وارى عني الغبار جلدة بطنه , وكان كثير الشعر فسمعته يرتجز بكلمات ابن رواحة وهو ينقل من التراب , يقول:" اللهم لولا انت ما اهتدينا , ولا تصدقنا ولا صلينا , فانزلن سكينة علينا وثبت الاقدام إن لاقينا , إن الاولى قد بغوا علينا , وإن ارادوا فتنة ابينا" , قال: ثم يمد صوته بآخرها.(مرفوع) حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ , حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ , قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ , قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ , يُحَدِّثُ قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ وَخَنْدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ يَنْقُلُ مِنْ تُرَابِ الْخَنْدَقِ حَتَّى وَارَى عَنِّي الْغُبَارُ جِلْدَةَ بَطْنِهِ , وَكَانَ كَثِيرَ الشَّعَرِ فَسَمِعْتُهُ يَرْتَجِزُ بِكَلِمَاتِ ابْنِ رَوَاحَةَ وَهُوَ يَنْقُلُ مِنَ التُّرَابِ , يَقُولُ:" اللَّهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا , وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا , فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا وَثَبِّتِ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا , إِنَّ الْأُولَى قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا , وَإِنْ أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا" , قَالَ: ثُمَّ يَمُدُّ صَوْتَهُ بِآخِرِهَا.
مجھ سے احمد بن عثمان نے بیان کیا کہا ہم سے شریح بن مسلمہ نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن یوسف نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ان سے ابواسحاق سبیعی نے کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا وہ بیان کرتے تھے کہ غزوہ احزاب کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے دیکھا کہ خندق کھودتے ہوئے اس کے اندر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مٹی اٹھا اٹھا کر لا رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بطن مبارک کی کھال مٹی سے اٹ گئی تھی۔ آپ کے (سینے سے پیٹ تک) گھنے بالوں (کی ایک لکیر) تھی۔ میں نے خود سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کے رجزیہ اشعار مٹی اٹھاتے ہوئے پڑھ رہے تھے۔ اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا نہ ہم صدقہ کرتے نہ نماز پڑھتے پس ہم پر تو اپنی طرف سے سکینت نازل فرما اور اگر ہمارا آمنا سامنا ہو جائے تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔ یہ لوگ ہمارے اوپر ظلم سے چڑھ آئے ہیں۔ جب یہ ہم سے کوئی فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی نہیں سنتے۔ راوی نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری کلمات کو کھینچ کر پڑھتے تھے۔

Narrated Al-Bara: When it was the day of Al-Ahzab (i.e. the clans) and Allah's Apostle dug the trench, I saw him carrying earth out of the trench till dust made the skin of his `Abdomen out of my sight and he was a hairy man. I heard him reciting the poetic verses composed by Ibn Rawaha while he was carrying the earth, "O Allah! Without You we would not have been guided, nor would we have given in charity, nor would we have prayed. So, (O Allah), please send Sakina (i.e. calmness) upon us and make our feet firm if we meet the enemy, as they have rebelled against us. And if they intend affliction (i.e. want to frighten us, and fight against us) then we would not (flee but withstand them)." The Prophet would then prolong his voice at the last words.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 432


   صحيح البخاري4106براء بن عازباللهم لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأولى قد بغوا علينا وإن أرادوا فتنة أبينا قال ثم يمد صوته بآخرها
   صحيح البخاري3034براء بن عازباللهم لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأعداء قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا
   صحيح البخاري6620براء بن عازبوالله لولا الله ما اهتدينا ولا صمنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا والمشركون قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا
   صحيح البخاري4104براء بن عازبوالله لولا الله ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأولى قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا ورفع بها صوته أبينا أبينا
   صحيح البخاري7236براء بن عازبلولا أنت ما اهتدينا نحن ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا إن الألى وربما قال الملا قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا أبينا
   صحيح البخاري2836براء بن عازبلولا أنت ما اهتدينا
   صحيح مسلم4670براء بن عازبوالله لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا إن الألى قد أبوا علينا قال وربما قال إن الملا قد أبوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4106  
4106. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ غزوہ احزاب کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو میں نے خود دیکھا کہ آپ خندق کھودتے اور اس کی مٹی بھی اٹھا اٹھا کر باہر لاتے تھے حتی کہ آپ کے بطن مبارک کی جلد گردوغبار سے اٹ گئی تھی جبکہ آپ کے سینے پر گھنے بال تھے۔ میں نے خود سنا کہ آپ ﷺ مٹی اٹھاتے ہوئے حضرت ابن رواحہ ؓ کے رجزیہ اشعار پڑھ رہے تھے: اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا۔ نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔ ہم پر اپنی طرف سے سکینت نازل فرما۔ اور اگر (دشمن سے) ہمارا آمنا سامنا ہو جائے تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔ یہ لوگ ہمارے خلاف چڑھ آئے ہیں۔ اور جب یہ (ہم سے) کوئی فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے بلکہ انکار کر دیتے ہیں۔ راوی کہتا ہے کہ آپ ﷺ آخری کلمات کو خوب کھینچ کھینچ کر پڑھتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4106]
حدیث حاشیہ:
حضرت مولانا وحیدالزمان مرحوم نے ان اشعار کا منظوم ترجمہ یوں کیاہے:
تو ہدایت کر نہ کرتا توکہاں ملتی نجات کیسے پڑھتے ہم نمازیں کیسے دیتے ہم زکوۃ اب اتار ہم پرتسلی اے شہ عالی صفات! پاؤں جموا د ے ہمارے دے لڑائی میں ثبات بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سےچڑھ آئے ہیں جب وہ بہکائیں ہمیں سنتے ہم ان کی بات
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4106   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4106  
4106. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ غزوہ احزاب کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو میں نے خود دیکھا کہ آپ خندق کھودتے اور اس کی مٹی بھی اٹھا اٹھا کر باہر لاتے تھے حتی کہ آپ کے بطن مبارک کی جلد گردوغبار سے اٹ گئی تھی جبکہ آپ کے سینے پر گھنے بال تھے۔ میں نے خود سنا کہ آپ ﷺ مٹی اٹھاتے ہوئے حضرت ابن رواحہ ؓ کے رجزیہ اشعار پڑھ رہے تھے: اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا۔ نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔ ہم پر اپنی طرف سے سکینت نازل فرما۔ اور اگر (دشمن سے) ہمارا آمنا سامنا ہو جائے تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔ یہ لوگ ہمارے خلاف چڑھ آئے ہیں۔ اور جب یہ (ہم سے) کوئی فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے بلکہ انکار کر دیتے ہیں۔ راوی کہتا ہے کہ آپ ﷺ آخری کلمات کو خوب کھینچ کھینچ کر پڑھتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4106]
حدیث حاشیہ:
غزوہ احزاب کے موقع پر مدینہ طیبہ کی قیادت نہایت بیدار مغز اور چوکس تھی وہ حالات کا جائزہ لے کرمناسب اقدام کرتی، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اتحادی فوجوں کی اطلاع پاتے ہی ہائی کمان کی مجلس شوری منعقد کی اور مدینے کا دفاع کرنے کا مشورہ کیا۔
حضرت سلمان فارسی ؓ نے تجویز دی کہ اللہ کے رسول اللہ ﷺ! فارس میں جب ہمارا محاصرہ کیا جاتا تھا تو ہم اپنے گرد خندق کھود لیتے تھے یہ بڑی باحکمت دفاعی تجویز تھی۔
اہل عرب اس سے واقف نہ تھے لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس پر فوراً عمل کرتے ہوئے صحابہ کرام ؓ کو خندق کھودنے کاکام سونپ دیا۔
رسول اللہ ﷺ اس کام کی ترغیب بھی دیتے تھے اور عملی طور پر اس میں حصہ بھی لیتے تھے۔
اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ کی عملی شرکت اور آپ کی ترغیب کا بیان ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4106   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.