الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
30. بَابُ غَزْوَةُ الْخَنْدَقِ وَهْيَ الأَحْزَابُ:
30. باب: غزوہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوہ احزاب ہے۔
(30) Chapter. The Ghazwa of Al-Khandaq which is called Al-Ahzab Battle.
حدیث نمبر: 4105
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد , حدثنا يحيى بن سعيد , عن شعبة , قال: حدثني الحكم , عن مجاهد , عن ابن عباس رضي الله عنهما , عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" نصرت بالصبا واهلكت عاد بالدبور".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ شُعْبَةَ , قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَكَمُ , عَنْ مُجَاهِدٍ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" نُصِرْتُ بِالصَّبَا وَأُهْلِكَتْ عَادٌ بِالدَّبُورِ".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، کہا مجھ سے حکم بن عتیبہ نے بیان کیا، ان سے مجاہد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پروا ہوا کے ذریعے میری مدد کی گئی اور قوم عاد پچھوا ہوا سے ہلاک کر دی گئی تھی۔

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet said, "I have been made victorious by As-Saba (i.e. an easterly wind) and the Ad nation was destroyed by Ad-Dabur (i.e. a westerly wind).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 431


   صحيح البخاري3343عبد الله بن عباسنصرت بالصبا وأهلكت عاد بالدبور
   صحيح البخاري1035عبد الله بن عباسنصرت بالصبا وأهلكت عاد بالدبور
   صحيح البخاري4105عبد الله بن عباسنصرت بالصبا وأهلكت عاد بالدبور
   صحيح البخاري3205عبد الله بن عباسنصرت بالصبا وأهلكت عاد بالدبور
   صحيح مسلم2087عبد الله بن عباسنصرت بالصبا وأهلكت عاد بالدبور
   المعجم الصغير للطبراني598عبد الله بن عباس نصرت بالصبا ، وأهلكت عاد بالدبور

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4105  
4105. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: باد صبا کے ذریعے سے میری مدد کی گئی اور قوم عاد کو دبور ہوا سے تباہ کیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4105]
حدیث حاشیہ:

مشرق سے چلنے والی ہوا کو صبا اور مغرب سے چلنے والی ہوا کو دبورکہتے ہیں۔

جب کفار نے مدینہ طیبہ کا محاصرہ کیا تھا تو بادصبا چلی تھی۔
جس کی تاب نہ لا کر کفار بھاگ نکلے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے ان الفاظ میں اس ہوا کا ذکر کیا ہے:
جب لشکر تم پر چڑھ آئے تھے تو ہم نے آندھی اور ایسے لشکر بھیج دیے جو تمھیں نظر نہ آتے تھے۔
(الأحزاب: 9/33)
یہ ہوا بے انتہا ٹھنڈی اور اتنی تیز تھی کہ اس نے کفار کے خیمے اکھاڑدیے۔
گھوڑوں کے رسے ٹوٹ گئے اور وہ بھاگ کھڑے ہوئےہنڈیاں ٹوٹ پھوٹ گئیں وہ اتنی ٹھنڈی تھی کہ بدن کو چیرتی اور آر پار ہوتی معلوم ہوتی تھی۔
اس سے کفار کے لشکر میں بدحواسی پھیل گئی اور بھگدڑ مچ گئی۔
جس کے نتیجے میں وہ میدان چھوڑ کر بھاگ نکلے۔
(فتح الباري: 502/7)
حضرت ابو سعید خدری ؓ کا بیان ہے کہ وہ خندق کے دن رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے عرض کی:
اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہمارے دل گھبراہٹ کی وجہ سے حلق تک آگئے ہیں آپ ہمیں کوئی دعا بتائیں جو ہم پڑھیں تو آپ نے یہ دعا سکھائی:
(اللَّٰهُمَّ اسْتُرْ عَوَرَاتِنَا، وَآمِنْ رَوَعَاتِنَا)
اے اللہ!پردہ پوشی فرما اور ہمیں گھبراہٹ سے امن عطا کر۔
اس وقت اللہ تعالیٰ نے کفار پر سخت ٹھنڈی اور نتہائی تیز ہوا مسلط کردی جس کی تاب نہ لا کر وہ میدان چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
(مسند احمد: 3/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4105   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.