الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
3. باب فِي الأَمْرِ بِالتَّيْسِيرِ وَتَرْكِ التَّنْفِيرِ:
3. باب: معاملہ میں آسانی پیدا کرنے اور نفرت کو ترک کرنے کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 4526
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا وكيع ، عن شعبة ، عن سعيد بن ابي بردة ، عن ابيه ، عن جده : ان النبي صلى الله عليه وسلم بعثه ومعاذا إلى اليمن، فقال: " يسرا ولا تعسرا، وبشرا ولا تنفرا، وتطاوعا ولا تختلفا " ,حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ : أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: " يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا " ,
شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے، انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اور معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: "تم دونوں آسانی پیدا کرنا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوشخبری دینا، دور نہ بھگانا، آپس میں اتفاق رکھنا، اختلاف نہ کرنا
سعید بن ابی بردہ، اپنے باپ کے واسطہ سے اپنے دادا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اور معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ کو یمن بھیجا تو فرمایا: آسانی پیدا کرنا اور تنگی پیدا نہ کرنا اور بشارت دینا اور نفرت پیدا نہ کرنا، باہمی اتفاق رکھنا اور آپس میں اختلاف نہ کرنا۔۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1733

   صحيح البخاري3038عبد الله بن قيسيسرا ولا تعسرا وبشرا ولا تنفرا وتطاوعا ولا تختلفا
   صحيح البخاري7172عبد الله بن قيسيسرا ولا تعسرا وبشرا ولا تنفرا وتطاوعا كل مسكر حرام
   صحيح مسلم4525عبد الله بن قيسبشروا ولا تنفروا ويسروا ولا تعسروا
   صحيح مسلم4526عبد الله بن قيسيسرا ولا تعسرا وبشرا ولا تنفرا وتطاوعا ولا تختلفا
   سنن أبي داود4835عبد الله بن قيسبشروا ولا تنفروا ويسروا ولا تعسروا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4835  
´جھگڑے اور فساد کی برائی کا بیان۔`
ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے صحابہ میں سے کسی کو اپنے کام کے لیے بھیجتے تو فرماتے، خوشخبری دینا، نفرت مت دلانا، آسانی اور نرمی کرنا، دشواری اور مشکل میں نہ ڈالنا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4835]
فوائد ومسائل:
قائد اور صاحبِ منصب کے لیئے خاص نبوی ہدایت یہ ہے کہ اپنے ماتحت افراد کے لیئے نرمی اور آسانی پیدا کرنے والا بنے۔
بے مقصد سختی مخالفت کا باعث بنتی ہے۔
جو نفرت لاتی ہے اور کسی بھی نظم اور اجتماعیت کے لیے سم قاتل ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4835   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4526  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سہولت و آسانی بشارت کا باعث بنتی ہے اور دقت و تنگی ونفرت پیدا کرتی ہے اور باہمی اتفاق و اتحاد لوگوں کو قریب کرتا ہے اور باہمی اختلاف انتشار لوگوں کو دور کرتا ہے،
اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں جلیل القدر،
صحابہ کو دین کی دعوت و تبلیغ اور اس کے مطابق لوگوں کے فیصلہ کرنے کی خاطر بھیجا تو ان کو تلقین فرمائی ہے کہ جاتے ہی مشکل اور دقت طلب کاموں کی دعوت نہ دینا،
اور باہمی اتفاق و اتحاد سے رہنا،
تاکہ تمہارے اختلاف سے لوگوں کے ذہنوں میں انتشار پیدا نہ ہو یا وہ اس سے ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4526   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.