الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
1M. بَابُ: {إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لاَ يَعْقِلُونَ} :
1M. باب: آیت کی تفسیر ”بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے، گونگے لوگ ہیں جو ذرا بھی عقل نہیں رکھتے“۔
(1b) Chapter. "Verily! The worst of (moving) living creatures with Allah are the deaf and the dumb, those who understand not (i.e., the disbelievers)." (V.8:22)
حدیث نمبر: 4646
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(موقوف) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا ورقاء، عن ابن ابي نجيح، عن مجاهد، عن ابن عباس، إن شر الدواب عند الله الصم البكم الذين لا يعقلون سورة الانفال آية 22، قال:" هم نفر من بني عبد الدار".(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِنْدَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لا يَعْقِلُونَ سورة الأنفال آية 22، قَالَ:" هُمْ نَفَرٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ".
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا ہم سے ورقاء بن عمر نے بیان کیا، ان سے ابن ابی نجیح نے، ان سے مجاہد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ آیت «إن شر الدواب عند الله الصم البكم الذين لا يعقلون‏» بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے گونگے ہیں جو عقل سے ذرا کام نہیں لیتے۔ بنو عبدالدار کے کچھ لوگوں کے بارے میں اتری تھی۔

Narrated Ibn `Abbas: Regarding the Verse: "Verily! The worst of beasts in the Sight of Allah are the deaf and the dumb---- those who understand not." (8.22) (The people referred to here) were some persons from the tribe of Bani `Abd-Addar.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 169



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4646  
4646. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے اس آیت "بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے گونگے ہیں جو عقل سے ذرا کام نہیں لیتے۔" کے متعلق فرمایا: یہ آیت بنو عبدالدار کے کچھ لوگوں کے متعلق نازل ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4646]
حدیث حاشیہ:
قریش کے کافروں میں سے بنو عبدالدار قبیلہ کے کچھ لوگ جنگ احد میں کفر کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے ان کو بہرے گونگے حیوانات قرار دیا کہ یہ انجام سے غافل ہیں۔
چنانچہ بعد کے حالات نے تصدیق کی کہ فی الواقع ایسے لوگ جانوروں سے بھی بد تر تھے۔
کیونکہ اپنے انجام کا انہوں نے فکر نہیں کیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4646   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4646  
4646. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے اس آیت "بدترین حیوانات اللہ کے نزدیک وہ بہرے گونگے ہیں جو عقل سے ذرا کام نہیں لیتے۔" کے متعلق فرمایا: یہ آیت بنو عبدالدار کے کچھ لوگوں کے متعلق نازل ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4646]
حدیث حاشیہ:

قریش کے کافروں میں سے بنوعبدالدار قبیلے کے کچھ لوگ جنگ اُحد میں کفر کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے انھیں گونگے بہرے حیوان قراردیا ہے کہ یہ لوگ اپنے انجام بد سے بے خبر ہیں، چنانچہ بعد کے حالات نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ واقعی یہ لوگ جانوروں سے بھی بدتر تھے۔

بہرحال انسان اشرف المخلوقات اور مخدوم کائنات ہے، یہ انعامات صرف اطاعت حق کی وجہ سے ہیں، جب انسان حق بات سننے، سمجھنے اور ماننے سے انکار کر دیتا ہے تو یہ سارے انعامات اس سے چھین لیے جاتے ہیں اور وہ جانوروں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4646   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.