الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
28. باب غَسْلِ السِّوَاكِ
28. باب: مسواک دھونے کا بیان۔
Chapter: Washing The Siwak.
حدیث نمبر: 52
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن عبد الله الانصاري، حدثنا عنبسة بن سعيد الكوفي الحاسب، حدثني كثير، عن عائشة، انها قالت:" كان نبي الله صلى الله عليه وسلم يستاك فيعطيني السواك لاغسله، فابدا به فاستاك، ثم اغسله وادفعه إليه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ الْكُوفِيُّ الْحَاسِبُ، حَدَّثَنِي كَثِيرٌ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ:" كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ فَيُعْطِينِي السِّوَاكَ لِأَغْسِلَهُ، فَأَبْدَأُ بِهِ فَأَسْتَاكُ، ثُمَّ أَغْسِلُهُ وَأَدْفَعُهُ إِلَيْهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کر کے مجھے دھونے کے لیے دیتے تو میں خود اس سے مسواک شروع کر دیتی پھر اسے دھو کر آپ کو دے دیتی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 17570) (حسن)» ‏‏‏‏

Aishah narrated: "The Prophet of Allah ﷺ would clean his teeth with the Siwak, then he would give me the Siwak in order to wash it. So I would first use it myself, then wash it and return it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 51


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (384)
كثير بن عبيد وثقه ابن حبان وصحح له الحاكم (4/ 10) والذھبي وروي عنه جماعة

   سنن أبي داود52عائشة بنت عبد اللهيستاك فيعطيني السواك لأغسله فأبدأ به فأستاك ثم أغسله وأدفعه إليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 52  
´مسواک دھونے کا بیان`
«. . . كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ فَيُعْطِينِي السِّوَاكَ لِأَغْسِلَهُ، فَأَبْدَأُ بِهِ فَأَسْتَاكُ، ثُمَّ أَغْسِلُهُ وَأَدْفَعُهُ إِلَيْهِ . . .»
. . . نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کر کے مجھے دھونے کے لیے دیتے تو میں خود اس سے مسواک شروع کر دیتی پھر اسے دھو کر آپ کو دے دیتی . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 52]
فوائد و مسائل:
➊ اس میں طہارت و نظافت کی شرعی اہمیت واضح ہے کہ آپ اپنی مسواک کو بعد از استعمال دھو لیا کرتے تھے۔
➋ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لعاب دہن سے تبرک حاصل کریں جس کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے توثیق فرمائی اور خیال رہے کہ یہ حصول تبرک صرف اور صرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی ذات سے مخصوص تھا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 52   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.