الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
1. بَابُ : مَاجَائَ فِي الْمُعَوِسذَتَيْنِ
1. باب: معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا بیان۔
حدیث نمبر: 5430
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو عبد الرحمن احمد بن شعيب , قال: انبانا عمرو بن علي، قال: حدثنا ابو عاصم، قال: حدثنا ابن ابي ذئب، قال: حدثني اسيد بن ابي اسيد، عن معاذ بن عبد الله، عن ابيه، قال: اصابنا طش وظلمة فانتظرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ليصلي بنا , ثم ذكر كلاما معناه: فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم ليصلي بنا، فقال:" قل"، فقلت: ما اقول؟ قال:" قل هو الله احد , حين تمسي , وحين تصبح ثلاثا يكفيك كل شيء".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَسِيدُ بْنُ أَبِي أَسِيدٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَصَابَنَا طَشٌّ وَظُلْمَةٌ فَانْتَظَرْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا , ثُمَّ ذَكَرَ كَلَامًا مَعْنَاهُ: فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ بِنَا، فَقَالَ:" قُلْ"، فَقُلْتُ: مَا أَقُولُ؟ قَالَ:" قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ , حِينَ تُمْسِي , وَحِينَ تُصْبِحُ ثَلَاثًا يَكْفِيكَ كُلَّ شَيْءٍ".
عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اندھیرے کے ساتھ بارش ہوئی تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز پڑھانے کے لیے انتظار کیا، پھر کچھ کہا جس کا مفہوم یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھانے کے لیے نکلے تو آپ نے فرمایا: کچھ کہو، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: «قل هو اللہ أحد‏» اور معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) صبح و شام تین بار پڑھ لیا کرو، یہ (سورتیں) تمہارے لیے ہر تکلیف و مصیبت میں کافی ہوں گی۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الٔبدب 110 (5082)، سنن الترمذی/الدعوات 117 (3570)، (تحفة الأشراف: 5250)، مسند احمد (5/312) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   جامع الترمذي3575عبد الله بن خبيبقل هو الله أحد والمعوذتين حين تمسي وتصبح ثلاث مرات تكفيك من كل شيء
   سنن أبي داود5082عبد الله بن خبيبأصليتم فلم أقل شيئا فقال قل فلم أقل شيئا ثم قال قل فلم أقل شيئا ثم قال قل فقلت يا رسول الله ما أقول قال قل قل هو الله أحد والمعوذتين حين تمسي وحين تصبح ثلاث مرات تكفيك من كل شيء
   سنن النسائى الصغرى5430عبد الله بن خبيبقل هو الله أحد والمعوذتين حين تمسي وحين تصبح ثلاثا يكفيك كل شيء
   سنن النسائى الصغرى5432عبد الله بن خبيبقل أعوذ برب الفلق قل أعوذ برب الناس ما تعوذ الناس بأفضل منهما
   سنن النسائى الصغرى5433عبد الله بن خبيبما تعوذ بمثلهن أحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5430  
´معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا بیان۔`
عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اندھیرے کے ساتھ بارش ہوئی تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز پڑھانے کے لیے انتظار کیا، پھر کچھ کہا جس کا مفہوم یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں نماز پڑھانے کے لیے نکلے تو آپ نے فرمایا: کچھ کہو، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: «قل هو اللہ أحد‏» اور معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) صبح و شام تین بار پڑھ لیا کرو، یہ (سورتیں) تمہارے لیے ہر تکلیف و مصیبت میں کافی [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5430]
اردو حاشہ:
(1) امام نسائی ؒ نے جو عنوان قائم کیا ہے اس کا مقصد استعاذے کی مشروعیت بیان کرنا ہے۔
(2) یہ حدیث مبارکہ ان مذکورہ تینوں سورتوں‘ یعنی سورہ اخلاص‘ سورہ فلق‘ اور سورہ ناس کی فضیلت کی واضح دلیل ہے‘ نیز یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ معوذتین‘ یعنی ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ قرآن کریم کی سورتیں اور اس کا حصہ ہیں۔ یہ محض استعاذے کی دعائیں نہیں۔ مزید برآں امت کا اس بات پر اجماع ہے کہ ان صورتوں کے ابتدا میں جو لفظ (قل) وارد ہے ‘یہ قرآن ہی کا لفظ ہے اور متواتر ثابت ہے اور اس کا مقام بسم اللہ الرحمٰن الرحم کے بعد ہے۔
(3) ہر مصیبت سے یعنی جن سے پناہ ممکن ہے ورنہ موت وغیرہ سےبچاؤ تو ممکن نہیں‘ البتہ ہر چیز کے شر سے بچاؤ حاصل ہو گا‘ مثلاً بری موت سے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5430   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.