الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 564
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
564 - حدثنا الحميدي..... قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه انه سمع حكيم بن حزام يقول: قلت: يا رسول الله إني اعتقت في الجاهلية اربعين محررا، فقال لي رسول الله صلي الله عليه وسلم: «اسلمت علي ما سبق من خير» 564 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ..... قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ يَقُولُ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَعْتَقْتُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَرْبَعِينَ مُحَرَّرًا، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَسْلَمْتَ عَلَي مَا سَبَقَ مِنْ خَيْرٍ»
564- سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے زمانۂ جاہلیت میں چالیس غلام آزاد کئے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم نے پہلے جو نیکیاں کی تھیں اسی وجہ سے تم نے اسلام قبول کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1436، 2220، 2538، 5992، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 123، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 329، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6100، 6101، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18361، 21632، 21633، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 15552»

   صحيح البخاري2220حكيم بن حزامأسلمت على ما سلف لك من خير
   صحيح البخاري5992حكيم بن حزامأسلمت على ما سلف من خير
   صحيح البخاري2538حكيم بن حزامأسلمت على ما سلف لك من خير
   صحيح البخاري1436حكيم بن حزامأسلمت على ما سلف من خير
   صحيح مسلم325حكيم بن حزامأسلمت على ما أسلفت لك من الخير
   صحيح مسلم324حكيم بن حزامأسلمت على ما أسلفت من خير
   صحيح مسلم323حكيم بن حزامأسلمت على ما أسلفت من خير
   مسندالحميدي564حكيم بن حزامأسلمت على ما سبق من خير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:564  
564- سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے زمانۂ جاہلیت میں چالیس غلام آزاد کئے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم نے پہلے جو نیکیاں کی تھیں اسی وجہ سے تم نے اسلام قبول کیا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:564]
فائدہ:
صحیح بخاری میں مفصل حدیث ہے کہ حکیم بن حزام نے زمانہ جاہلیت میں سو غلام آزاد کیے اور ایک سو اونٹ لوگوں کو سواری کے لیے دیے۔ جب وہ مسلمان ہوئے تو سو اونٹ مزید لوگوں کو سواری کے لیے دیے اور سو غلام آزاد کیے۔ سیدنا حکیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے ان اشیاء کے متعلق بتائیں جو میں زمانہ جاہلیت میں کرتا رہا ہوں، یعنی وہ چیزیں میں ثواب کے لیے کرتا تھا۔۔۔
اس سے ثابت ہوا کہ کافر ثواب کی نیت سے اگر کوئی اچھا کام کرتا ہے تو اسے اس صورت میں اس کا اجر ملے گا جب وہ مسلمان ہوجائے۔ یادر ہے کافر کی حالت کفر میں کوئی نیکی قبول نہیں ہوتی۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا﴾ (الكهف: 104)
ان کی کوشش (نیکی) دنیا کی زندگی میں ضائع ہوگئی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 564   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.