الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب صلة الرحم
28. بَابُ صِلَةِ الرَّحِمِ تَزِيدُ فِي الْعُمْرِ
28. صلہ رحمی سے عمر بڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 57
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إبراهيم بن المنذر، قال‏:‏ حدثنا محمد بن معن قال‏:‏ حدثني ابي، عن سعيد بن ابي سعيد المقبري، عن ابي هريرة قال‏:‏ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول‏:‏ ”من سره ان يبسط له في رزقه، وان ينسا له في اثره، فليصل رحمه‏.‏“حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْنٍ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ‏:‏ ”مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ فِي رِزْقِهِ، وَأَنْ يُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ، فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جسے یہ پسند ہو کہ اس کے رزق میں فراوانی کی جائے اور اس آثار قدم میں تاخیر ہو، یعنی عمر دراز ہو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب من بسط له فى الرزق لصلة الرحم: 5985، صحيح أبى داؤد: 1486»

قال الشيخ الألباني: صحیح

   صحيح البخاري5985عبد الرحمن بن صخرمن سره ان يبسط له في رزقه وان ينسا له في اثره فليصل رحمه
   بلوغ المرام1252عبد الرحمن بن صخرمن احب ان يبسط له في رزقه وان ينسا في اثره فليصل رحمه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 57  
1
فوائد ومسائل:
(۱)ہر شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کے رزق میں فراوانی ہو، اسی طرح ہر شخص لمبی عمر کا خواہش مند ہے بلکہ موت کے تذکرے سے گھبراتا ہے لیکن رزق کی وسعت اور درازیٔ عمر کے حقیقی اسباب کی طرف توجہ دینے کے لیے کوئی شخص تیار نہیں۔ اس حدیث میں اس حقیقی سبب صلہ رحمی کو اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
(۲) مسلمان کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنی زندگی کارآمد بنائے، اس کا ایک طریقہ مخلوق باری تعالیٰ کے ساتھ حسن سلوک ہے، پھر مخلوقات میں سے انسان اپنے عزت و شرف کی بنا پر اس کا زیادہ مستحق ہے اور عام لوگوں میں سے عزیز و اقارب کے ساتھ احسان مندی کا رویہ اختیار کرنا زیادہ باعث اجر ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عام آدمی کے ساتھ کی گئی نیکی اور بھلائی کو، جس سے وہ خوش ہو جائے، افضل عمل قرار دیا ہے تو عزیز و رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کا ثواب کس قدر زیادہ ہوگا۔
(۳) نسب کے علم کو شریعت میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ اس کا مقصد یہی ہے کہ رشتہ داریوں کو ملایا جائے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
((تَعَلَّمُوْا مِنْ أنْسَابِکُمْ ما تَصِلُوْنَ بِهِ أرْحَامَکُمْ، فَاِنَّ صِلَةَ الرَّحِمِ مَحَبَّةٌ في الْأهْلِ مَثْرَاةٌ في الْمَالِ مَنْسَأةٌ في الْأثَرِ))(جامع الترمذي، البر والصلة، حدیث:۱۹۷۹)
اپنے انساب کے متعلق سیکھو جس کے ساتھ تم اپنی رشتہ داریوں کو ملاؤ، بلاشبہ صلہ رحمی سے خاندان میں محبت پیدا ہوتی ہے مال بڑھتا ہے اور عمر دراز ہوتی ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 57   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.