الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
The Book Pertaining to the Remembrance of Allah, Supplication, Repentance and Seeking Forgiveness
18. باب فِي الْأٓدْعِيَةِ
18. باب: دعاؤں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6901
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، عن ابي بردة بن ابي موسى الاشعري ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه كان يدعو بهذا الدعاء: " اللهم اغفر لي خطيئتي وجهلي وإسرافي في امري، وما انت اعلم به مني اللهم اغفر لي جدي وهزلي وخطئي وعمدي وكل ذلك عندي، اللهم اغفر لي ما قدمت وما اخرت وما اسررت وما اعلنت، وما انت اعلم به مني، انت المقدم وانت المؤخر وانت على كل شيء قدير "،حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَدْعُو بِهَذَا الدُّعَاءِ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي وَجَهْلِي وَإِسْرَافِي فِي أَمْرِي، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي جِدِّي وَهَزْلِي وَخَطَئِي وَعَمْدِي وَكُلُّ ذَلِكَ عِنْدِي، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ وَأَنْتَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ "،
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحٰق سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوبردہ بن ابوموسیٰ اشعری سے، انہوں نے اپنے والد حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ یہ دعا فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میری خطاء میری لا علمی، اپنے (کسی) معاملے میں میرا حد سے آگے یا پیچھے رہ جانا اور وہ سب کچھ جو میری نسبت تو زیادہ جانتا ہے سب معاف فرما دے۔ اے اللہ! میرے وہ سب کام جو (تجھے پسند نہ آئے ہوں) میں نے سنجیدگی سے کیے ہوں یا مزاحا کیے ہوں، بھول چوک کر کیے ہوں یا جان بوجھ کر کیے ہوں اور یہ سب مجھ سے ہوئے ہوں، ان کو بخش دے۔ اے اللہ! میری وہ باتیں (جو تجھے پسند نہیں آئیں) بخش دے جو میں نے پہلے کیں یا جو میں نے بعد میں کیں، اکیلے میں کیں یا جو میں نے سب کے سامنے کیں اور جنہیں تو مجھ سے زیادہ جاننے والا ہے، تو ہی (جسے چاہے اپنی رحمت کی طرف) آگے بڑھانے والا ہے اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے اور تو ہر چیز پر قادر ہے۔"
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے اے اللہ مجھے میری لغزشیں معاف کردے۔اور میری جہالت اور میرا میرے معاملات میں حد سے بڑھنا اور جس کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، ان سب کو بخش دے، اے میرے اللہ! جو کام میں نے سنجیدگی سے کیا ہواور جو میں نے دل لگی اور مذاق میں کیا ہےاور جو چوک اور قصدوارادہ سے کیا ہے ان سب کو معاف کردے، یہ سارے کام میں کر چکا ہوں، اے میرے اللہ! میری تقدیم و تاخیر یا میرے اگلے پچھلے قصور اور جو میں نے پوشیدہ طور پر کیے اور جو میں نے کھلے طور پر کیے اور جن کو تومجھ سے زیادہ جانتا ہے مجھے سب بخش دے تو ہی آگے بڑھا نے والا ہے۔(نیکی اطاعت یا درجات و مراتب کی طرف)اور توہی (توفیق سے محروم کر کے) پیچھے چھوڑنے والا ہے) اور تو ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2719


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6901  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپ نے اس دعا میں ان تمام امور کو جمع فرمادیا ہے،
جو ایک عام انسان کی زندگی میں پائے جاتے ہیں،
اور ایک بشر وانسان کی حیثیت سے آپ سے سرزد ہو سکتے ہیں،
لیکن آپ نے اپنے بلندو بالا مقام کی حیثیت سے یوں بیان کیا گیاہے،
گویا کہ یہ امور آپ سے سرزد ہو چکے ہیں،
تاکہ ہم اللہ کے حضور میں یہ دعا کرکے،
معافی کے خواستگار ہوں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6901   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.