الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
لباس اور زینت اختیار کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 699
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا النضر، نا شعبة، عن قتادة، عن النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة رضي الله عنه قال: ((نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن خاتم الذهب)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب اللباس، باب خواتيم الذهب، رقم: 5864. مسلم، كتاب اللباس والزينة، باب تحريم خاتم الذهب الخ، رقم: 2089. صحيح ابن حبان، رقم: 5487. مسند احمد: 468/2.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 699  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی سے منع فرمایا ہے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:699]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا سونے کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال ہے۔ لیکن مردوں کے لیے حرام ہے۔ (طبرانی کبیر، رقم: 5125 اسناده صحیح)
معلوم ہوا کہ عورتیں سونا پہن سکتی ہیں، لیکن مردوں کے لیے یہ حرام ہے۔ مجبوری کے طور پر سونے کے دانت یا ناک لگوائی جا سکتی ہے، جیسا کہ عبدالرحمن بن طرفہ نے بیان کیا کہ معرکہ کلاب میں میرے دادا عرفجہ بن اسعد کی ناک کٹ گئی تھی تو انہوں نے چاندی کی بنوائی مگر اس میں بو پڑ گئی، نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے سونے کی ناک بنوالی۔ (سنن ابي داود، رقم: 4232) امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے اس حدیث پر یہ باب باندھا ہے۔ (باب ماجاء فی ربط الاسنان بالذہب) دانتوں کو سونے سے بندھوانا بھی جائز ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 699   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.