الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاتَّقُوا فِتْنَةً لاَ تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً} :
1. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الانفال میں) یہ فرمانا کہ ”ڈرو اس فتنہ سے جو ظالموں پر خاص نہیں رہتا (بلکہ ظالم و غیر ظالم عام خاص سب اس میں پس جاتے ہیں)“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “And fear the Fitnah (trial and affliction) which affects not in particular (only) those among you who do wrong...” (V.8:25). And the warning of the Prophet against Al-Fitan.
حدیث نمبر: Q7048
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وما كان النبي صلى الله عليه وسلم يحذر من الفتن.وَمَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَذِّرُ مِنَ الْفِتَنِ.
‏‏‏‏ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو اپنی امت کو فتنوں سے ڈراتے اس کا ذکر۔

حدیث نمبر: 7048
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا علي بن عبد الله حدثنا بشر بن السري حدثنا نافع بن عمر عن ابن ابي مليكة قال قالت اسماء عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «انا على حوضي انتظر من يرد علي، فيؤخذ بناس من دوني فاقول امتي. فيقول لا تدري، مشوا على القهقرى» . قال ابن ابي مليكة اللهم إنا نعوذ بك ان نرجع على اعقابنا او نفتن.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ قَالَتْ أَسْمَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَنَا عَلَى حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ، فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي. فَيَقُولُ لاَ تَدْرِي، مَشَوْا عَلَى الْقَهْقَرَى» . قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے بشر بن سری نے بیان کیا، کہا ہم سے نافع بن عمر نے بیان کیا، ان سے ابن ابی ملیکہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (قیامت کے دن) میں حوض کوثر پر ہوں گا اور اپنے پاس آنے والوں کا انتظار کرتا رہوں گا پھر (حوض کوثر) پر کچھ لوگوں کو مجھ تک پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا جائے گا تو میں کہوں گا کہ یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ جواب ملے گا کہ آپ کو معلوم نہیں یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ ابن ابی ملیکہ اس حدیث کو روایت کرتے وقت دعا کرتے اے اللہ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم الٹے پاؤں پھر جائیں یا فتنہ میں پڑ جائیں۔

Narrated Asma': The Prophet said, "I will be at my Lake-Fount (Kauthar) waiting for whoever will come to me. Then some people will be taken away from me whereupon I will say, 'My followers!' It will be said, 'You do not know they turned Apostates as renegades (deserted their religion).'" (Ibn Abi Mulaika said, "Allah, we seek refuge with You from turning on our heels from the (Islamic) religion and from being put to trial").
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 172



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7048  
7048. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: میں اپنے حوض پر ان لوگوں کا انتظار کروں گا جو میرے پاس آئیں گے۔ پھر کچھ لوگوں کو میرے پاس پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کرلیا جائے گا تو میں کہوں گا: یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ جواب ملے گا آپ نہیں جانتے یہ لوگ تو(دین اسلام سے) الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ابن ابی ملکیہ کہا کرتے تھے: اے اللہ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم ایڑیوں کے بل پھر جائیں یا کسی فتنے میں مبتلا ہوجائیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7048]
حدیث حاشیہ:
ان احادیث کا مطالعہ کرنے والوں کو غور کرنا ہوگا کہ وہ کسی قسم کی بدعت میں مبتلا ہوکر شفاعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محروم نہ ہوجائیں۔
بدعت وہ بدترین کام ہے جس سے ایک مسلمان کے سارے نیک اعمال اکارت ہوجاتے ہیں اور بدعتی حوض کوثر اور شفاعت نبوی سے محروم ہوکر خائب و خاصر ہوجائیں گے یا اللہ! ہر بدعت اور ہر برے کام سے بچائیو، آمین۔
یا اللہ! اس حدیث پر ہم بھی تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم الٹے پاؤں پھرجائیں یعنی دین سے
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7048   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7048  
7048. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: میں اپنے حوض پر ان لوگوں کا انتظار کروں گا جو میرے پاس آئیں گے۔ پھر کچھ لوگوں کو میرے پاس پہنچنے سے پہلے ہی گرفتار کرلیا جائے گا تو میں کہوں گا: یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ جواب ملے گا آپ نہیں جانتے یہ لوگ تو(دین اسلام سے) الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ابن ابی ملکیہ کہا کرتے تھے: اے اللہ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم ایڑیوں کے بل پھر جائیں یا کسی فتنے میں مبتلا ہوجائیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7048]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ دین اسلام میں سب سے بڑا فتنہ یہ ہے کہ انسان کسی بدعت کا مرتب ہو اور اس طرح وہ دین اسلام سے پھر جائے۔
اس جرم کی پاداش میں انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش سے محروم ہوسکتاہے اور اس کے نیک اعمال ضائع ہو سکتے ہیں۔

ہم بھی ابن ابی ملیکہ کی طرح اللہ تعالیٰ کے حضور دعا گو ہیں۔
یااللہ!ہم بھی تیری پناہ کے طالب ہیں ایسا نہ ہو کہ ہم الٹے پاؤں پھر جائیں یا کسی فتنے میں مبتلا ہوکرتباہ و بربادہو جائیں۔
آمین یا رب العالمین۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7048   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.