الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
2. بَابُ غُسْلِ الْمُحْرِمِ
2. محر م کے غسل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 709
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني وحدثني مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر " كان إذا دنا من مكة بات بذي طوى بين الثنيتين حتى يصبح، ثم يصلي الصبح، ثم يدخل من الثنية التي باعلى مكة ولا يدخل إذا خرج حاجا او معتمرا، حتى يغتسل قبل ان يدخل مكة إذا دنا من مكة، بذي طوى ويامر من معه فيغتسلون قبل ان يدخلوا" وَحَدَّثَنِي وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " كَانَ إِذَا دَنَا مِنْ مَكَّةَ بَاتَ بِذِي طُوًى بَيْنَ الثَّنِيَّتَيْنِ حَتَّى يُصْبِحَ، ثُمَّ يُصَلِّي الصُّبْحَ، ثُمَّ يَدْخُلُ مِنَ الثَّنِيَّةِ الَّتِي بِأَعْلَى مَكَّةَ وَلَا يَدْخُلُ إِذَا خَرَجَ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا، حَتَّى يَغْتَسِلَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَكَّةَ إِذَا دَنَا مِنْ مَكَّةَ، بِذِي طُوًى وَيَأْمُرُ مَنْ مَعَهُ فَيَغْتَسِلُونَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلُوا"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما جب نزدیک نزدیک ہوتے مکہ کے، ٹھہر جاتے ذی طویٰ میں (جو ایک موضع ہے قریب باب مکہ کے) دو گھاٹیوں کے بیچ میں، یہاں تک کہ صبح ہو جاتی تو نماز پڑھتے صبح کی پھر داخل ہوتے مکہ میں اس گھاٹی کی طرف سے جو مکہ کے اوپر کی جانب ہے۔ اور جب حج یا عمرہ کے ارادے سے آتے تو مکہ میں داخل نہ ہوتے جب تک غسل نہ کر لیتے ذی طویٰ میں، اور جو لوگ اُن کے ساتھ ہوتے اُن کو بھی غسل کا حکم کرتے قبل مکہ میں داخل ہونے کے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1553، 1573، 1574، 1769، 1799، 2336، 7345، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1188، 1257، 1259، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3908، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2660، 2661،وأبو داود فى «سننه» برقم: 2044، والترمذي فى «جامعه» برقم: 854، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1968، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2941، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9083، 9292، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4746، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4324، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15821، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 6»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.