الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
2. بَابُ غُسْلِ الْمُحْرِمِ
2. محر م کے غسل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 710
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر " كان لا يغسل راسه وهو محرم إلا من الاحتلام" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " كَانَ لَا يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ إِلَّا مِنَ الْاحْتِلَامِ"
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نہیں دھوتے تھے اپنے سر کو احرام کی حالت میں، مگر جب احتلام ہوتا۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، و أخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2873، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 252/7، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 7»

حدیث نمبر: 710ب
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: سمعت اهل العلم يقولون: لا باس ان يغسل الرجل المحرم راسه بالغسول بعد ان يرمي جمرة العقبة، وقبل ان يحلق راسه، وذلك انه إذا رمى جمرة العقبة، فقد حل له قتل القمل وحلق الشعر وإلقاء التفث ولبس الثيابقَالَ مَالِك: سَمِعْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ يَقُولُونَ: لَا بَأْسَ أَنْ يَغْسِلَ الرَّجُلُ الْمُحْرِمُ رَأْسَهُ بِالْغَسُولِ بَعْدَ أَنْ يَرْمِيَ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، وَقَبْلَ أَنْ يَحْلِقَ رَأْسَهُ، وَذَلِكَ أَنَّهُ إِذَا رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، فَقَدْ حَلَّ لَهُ قَتْلُ الْقَمْلِ وَحَلْقُ الشَّعْرِ وَإِلْقَاءُ التَّفَثِ وَلُبْسُ الثِّيَابِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے سنا اہلِ علم سے، کہتے تھے: کچھ قباحت نہیں ہے اس میں کہ آدمی اپنا سر دھوئے خطمی اور کھلی وغیرہ سے بعد رمی کرنے جمرۂ عقبہ کے، قبل منڈوانے سر کے، کیونکہ جب وہ رمی کرچکا جمرہ عقبہ کی تو حلال ہوگیا اس کو مارنا جوں کا، اور منڈوانا سر کا، اور میل چھڑانا اور پہننا کپڑوں کا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 7»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.