الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الأقوال
342. بَابُ‏:‏ وَيَأْتِيكَ بِالأخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ
342. تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تو نے تیار نہیں کیا ہوگا
حدیث نمبر: 792
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن الصباح حدثنا الوليد بن ابي ثور، عن سماك، عن عكرمة قال‏:‏ سالت عائشة رضي الله عنها‏:‏ هل سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتمثل شعرا قط‏؟‏ فقالت‏:‏ احيانا، إذا دخل بيته يقول‏:‏ ”وياتيك بالاخبار من لم تزود‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ‏:‏ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا‏:‏ هَلْ سَمِعْتِ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَمَثَّلُ شِعْرًا قَطُّ‏؟‏ فَقَالَتْ‏:‏ أَحْيَانًا، إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ يَقُولُ‏:‏ ”وَيَأْتِيكَ بِالأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ‏.‏“
حضرت عکرمہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدة عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا آپ نے کبھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو شعر کہتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: بسا اوقات جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوتے تو یہ شعر پڑھتے: تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تو نے تیار نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب الأدب: 2848 - انظر الصحيحة: 2057»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 792  
1
فوائد ومسائل:
یہ شعر طرفہ بن عبد کا ہے جس کا ابتدائی حصہ یوں ہے:ستبدی لک الأیام ما کنت جاہلاً....ویأتیك بالأخبار من لم تزود۔ مطلب یہ ہے کہ مرور زمانہ کے ساتھ ساتھ بہت سی ایسی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں جن سے انسان بے خبر ہوتا ہے اور ایسا زمانہ آئے گا کہ خبروں کا سراغ لگائے بغیر ہی خبریں انسان کو معلوم ہو جائیں گی۔ آج شوشل اور الیکٹرانک میڈیا نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ گھر بیٹھے انسان کو پوری دنیا کی خبریں پہنچتی ہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 792   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.