الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
19. باب اللقطة
19. لقطہٰ (گری پڑی چیز) کا بیان
१९. “ गिरी पड़ी चीज़ के नियम ”
حدیث نمبر: 803
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عبد الرحمن بن عثمان التيمي رضي الله عنه: ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم نهى عن لقطة الحاج. رواه مسلم.وعن عبد الرحمن بن عثمان التيمي رضي الله عنه: أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم نهى عن لقطة الحاج. رواه مسلم.
سیدنا عبدالرحمٰن بن عثمان تیمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجاج کی گری پڑی چیز کو اٹھانے سے منع فرمایا ہے۔ (مسلم)
हज़रत अब्दुर्रहमान बिन उस्मान तैय्मी रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने हाजियों की गिरी पड़ी चीज़ को उठाने से मना किया है। (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، اللقطة، باب في لقطة الحاج، حديث:1724.»

Narrated 'Abdur-Rahman bin 'Uthman at-Taimi (RA): The Prophet (ﷺ) prohibited taking what a pilgrim has dropped (lost). [Reported by Muslim].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 803  
´لقطہٰ (گری پڑی چیز) کا بیان`
سیدنا عبدالرحمٰن بن عثمان تیمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجاج کی گری پڑی چیز کو اٹھانے سے منع فرمایا ہے۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 803»
تخریج:
«أخرجه مسلم، اللقطة، باب في لقطة الحاج، حديث:1724.»
تشریح:
راویٔ حدیث:
«حضرت عبدالرحمن بن عثمان رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ عبدالرحمن بن عثمان بن عبیداللہ تیمی قریشی۔
یہ طلحہ بن عبیداللہ کے بھائی کے بیٹے ہیں۔
شرف صحابیت سے مشرف ہیں۔
ایک قول یہ بھی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ تو پایا مگر شرف رؤیت حاصل نہیں۔
حدیبیہ کے روز اسلام قبول کیا۔
اور ایک قول کے مطابق فتح مکہ کے موقع پر دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے۔
۷۳ہجری میں عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کے ساتھ ہی شہید ہوئے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 803   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.