895 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا يزيد بن يزيد بن جابر الازدي، عن مكحول، عن زياد بن جارية، عن حبيب بن مسلمة الفهري، قال: شهدت رسول الله صلي الله عليه وسلم «ينفل الثلث في بدئه» 895 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا يَزِيدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ الْأَزْدِيُّ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ جَارِيَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ مَسْلَمَةَ الْفِهْرِيِّ، قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يَنْفُلُ الثُّلُثَ فِي بَدْئِهِ»
895- سیدنا حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (ایک جنگ میں) شریک ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آغاز میں ایک تہائی حصہ مال انفال میں سے دیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه الطبراني فى "الكبير" برقم: 3520، 3521، 3522، 3523، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3256، 4034، والطبراني فى «الصغير» برقم: 269، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4835، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2614، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2748، 2749، 2750، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2526، وابن ماجه فى «سننه» 2851، 2853، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12924، 12925، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17734، 17735»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:895
895- سیدنا حبیب بن مسلمہ فہری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (ایک جنگ میں) شریک ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آغاز میں ایک تہائی حصہ مال انفال میں سے دیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:895]
فائدہ: مال غنیمت کو خلیفہ تقسیم کرے گا، اور خلیفہ مال غنیمت کا اندازہ لگا کر مجاہدین میں تقسیم کرے گا، اور اگر زائد دینا چاہے تو سب کو برابر برابر دے گا۔ جب جہاد تھا تو مسلمانوں کو بہت زیادہ مال غنیمت ملتا تھا، کفار پر رعب تھا اور ان کا مال کثیر بھی مسلمانوں کو مال غنیمت کے طور پر ملتا تھا لیکن آج امت مسلمہ نے ”جہاد“ کو کچھ اور سمجھ لیا ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 894