الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 897
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
897 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، عن ابن شهاب، عن ابن كعب بن مالك، عن ابيه، انه لما حضرته الوفاة، قالت له ام مبشر: اقرا علي مبشر السلام، فقال لها كعب: يا ام مبشر، اهكذا قال رسول الله صلي الله عليه وسلم؟، فقالت: لا ادري ضعفت فاستغفر الله، فقال كعب: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «ان نسمة المؤمن طائر خضر تعلق من ثمر الجنة» 897 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ لَمَّا حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ، قَالَتْ لَهُ أُمُّ مُبَشِّرٍ: اقْرَأْ عَلَي مُبَشِّرٍ السَّلَامَ، فَقَالَ لَهَا كَعْبٌ: يَا أُمَّ مُبَشِّرٍ، أَهَكَذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَتْ: لَا أَدْرِي ضَعُفْتُ فَأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ، فَقَالَ كَعْبٌ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّ نَسَمَةَ الْمُؤْمِنِ طَائِرٌ خَضِرٌ تَعْلَقُ مِنْ ثَمَرِ الْجَنَّةِ»
897- سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے اپنے والد کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں، جب ان کی وفات کا وقت قریب آیا، تو سیدہ ام مبشر رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا: آپ مبشر کو میری طرف سے سلام کہیے گا تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اے ام مبشر! کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح ارشاد فرمایا ہے؟ تو اس خاتون نے عرض کی: مجھے نہیں معلوم میں بوڑھی ہوگئی ہوں، میں اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتی ہوں۔ تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ بولے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مومن کی جان سبز پرندے کی شکل میں ہوتی ہے، جو جنت کے پھلوں کو کھاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 820، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4657، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2072، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2211، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1641، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1449، 4271، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16017، 16018»

   سنن ابن ماجه1449أرواح المؤمنين في طير خضر تعلق في شجر الجنة قال بلى قالت فهو ذاك
   مسندالحميدي897أن نسمة المؤمن طائر خضر تعلق من ثمر الجنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:897  
897- سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے اپنے والد کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں، جب ان کی وفات کا وقت قریب آیا، تو سیدہ ام مبشر رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا: آپ مبشر کو میری طرف سے سلام کہیے گا تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اے ام مبشر! کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح ارشاد فرمایا ہے؟ تو اس خاتون نے عرض کی: مجھے نہیں معلوم میں بوڑھی ہوگئی ہوں، میں اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتی ہوں۔ تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ بولے: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مومن کی جان سبز پرندے کی شکل میں ہوتی ہے، جو جنت کے پھلوں کو کھاتی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:897]
فائدہ:
جنت برحق ہے، اور اس کی نعمتیں برحق ہیں، جو اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے لیے تیار کی ہیں، سبز پرندوں کی شکل میں مومن کی روح ہوگی جہاں سے مرضی کھاتی پھرے گی، اور یہ حقیقت پر محمول ہے، دنیاوی سبز پرندوں کو مراد لینا غلط ہے، وہ تو جنتی پرندے ہوں گے، سبحان اللہ۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 896   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.