الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 946
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
946 - وسمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول:" مثل المدهن في حقوق الله والواقع فيها، والقائم عليها، كمثل ثلاثة ركبوا سفينة واستهموا منازلها، فصار لاحدهم اسفلها واوعرها وشرها، وكان مختلفه ومهراق مائه عليهم، فبينا هم فيها لا يفجاهم به إلا وقد اخذ القدوم، فقالوا له: اي شيء تصنع؟ فقال: اخرق في حقي خرقا فيكون اقرب لي من الماء ويكون فيه مختلفي ومهراق مائي، فقال بعضهم: اتركوه ابعده الله يخرق في حقه ما شاء، فقال بعضهم: لا تدعوه يخرقها، فيهلكنا ويهلك نفسه، فإن هم اخذوا علي يديه نجا ونجوا معه، وإن هم لم ياخذوا علي يديه هلك وهلكوا معه"946 - وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَثَلُ الْمُدْهِنُ فِي حُقُوقِ اللَّهِ وَالْوَاقِعِ فِيهَا، وَالْقَائِمِ عَلَيْهَا، كَمَثَلِ ثَلَاثَةٍ رَكِبُوا سَفِينَةً وَاسْتَهَمُوا مَنَازِلَهَا، فَصَارَ لِأَحَدِهِمْ أَسْفَلُهَا وَأَوْعَرُهَا وَشَرُّهَا، وَكَانَ مُخْتَلَفُهُ وَمُهْرَاقُ مَائِهِ عَلَيْهِمْ، فَبَيْنَا هُمْ فِيهَا لَا يُفْجَأُهُمْ بِهِ إِلَّا وَقَدْ أَخَذَ الْقَدُومَ، فَقَالُوا لَهُ: أَيَّ شَيْءٍ تَصْنَعُ؟ فَقَالَ: أَخْرِقُ فِي حَقِّي خَرْقًا فَيَكُونُ أَقْرَبَ لِي مِنَ الْمَاءِ وَيَكُونَ فِيهِ مُخْتَلَفِي وَمُهْرَاقُ مَائِي، فَقَالَ بَعْضُهُمُ: اتْرُكُوهُ أَبْعَدَهُ اللَّهُ يَخْرِقُ فِي حَقِّهِ مَا شَاءَ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَا تَدَعُوهُ يَخْرِقُهَا، فَيَهْلِكُنَا وَيُهْلَكُ نَفْسَهُ، فَإِنْ هُمْ أَخَذُوا عَلَي يَدَيْهِ نَجَا وَنَجَوْا مَعَهُ، وَإِنْ هُمْ لَمْ يَأْخُذُوا عَلَي يَدَيْهِ هَلَكَ وَهَلَكُوا مَعَهُ"
946- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: اللہ تعالیٰ کی حدود کو قائم کرنے والا اور ان کی خلاف ورزی کرنے والا ایسے افراد کی مانند ہیں جوایک کشتی میں حصے کر لیتے ہیں کچھ لوگ اوپر والے حصے میں چلے جاتے ہیں اور کچھ نیچے والے حصے میں چلے جاتے ہیں جو کم بہتر ہے۔ کشتی والوں کے گزرنے کی جگہ اور پانی کے حصول کی جگہ نیچے والا حصہ ہے۔ نیچے والے لوگ جب اپنی چگہ پر آتے ہیں، تو وہ کلہاڑا لیتے ہیں دوسرے لوگ اس سے پوچھتے ہیں: تم کیا کرنے لگے ہو؟ تو وہ کہتا ہے: میں اپنی مخصوص جگہ میں سوراخ کرنے لگا ہوں تاکہ میں پانی کے قریب ہوجاؤں اور میری گزر گاہ اور پانی کے بہاؤ کی جگہ دستیاب ہو (تو دوسرے لوگوں میں سے) کچھ یہ کہتے ہیں: اسے چھوڑدو۔ اللہ تعالیٰ اسے دور کرے یہ اپنے حصے میں جو چیز چاہے تو ڑ دے، لیکن دوسرے لوگ یہ کہتے ہیں: تم اسے ایسے نہ چھوڑو کہ یہ اسے توڑ دے، ورنہ یہ ہمیں اور خود کو ہلاکت کاشکار کردے گا۔
(نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:) اگر وہ دوسرے لوگ اسے روک دیتے ہیں تو وہ شخص بھی نجات پائے گا اور اس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی نجات پائیں گے، لیکن اگر وہ لوگ اسے روکتے نہیں ہیں تو وہ شخص بھی ہلاکت کا شکار ہوگا اور اس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی ہلاکت کا شکار ہوجائیں گے۔


تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2493، 2686، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 297، 298، 301، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2173، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20245، 21451، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18652، 18661 والطبراني فى "الصغير" برقم: 849»

   صحيح البخاري2493نعمان بن بشيرمثل القائم على حدود الله والواقع فيها كمثل قوم استهموا على سفينة فأصاب بعضهم أعلاها وبعضهم أسفلها فكان الذين في أسفلها إذا استقوا من الماء مروا على من فوقهم فقالوا لو أنا خرقنا في نصيبنا خرقا ولم نؤذ من فوقنا فإن يتركوهم وما أرادوا هلكوا جميعا
   صحيح البخاري2686نعمان بن بشيرمثل المدهن في حدود الله والواقع فيها مثل قوم استهموا سفينة فصار بعضهم في أسفلها وصار بعضهم في أعلاها فكان الذي في أسفلها يمرون بالماء على الذين في أعلاها فتأذوا به فأخذ فأسا فجعل ينقر أسفل السفينة فأتوه فقالوا ما لك قال تأذيتم بي ولا بد لي من الماء
   جامع الترمذي2173نعمان بن بشيرمثل القائم على حدود الله والمدهن فيها كمثل قوم استهموا على سفينة في البحر فأصاب بعضهم أعلاها وأصاب بعضهم أسفلها فكان الذين في أسفلها يصعدون فيستقون الماء فيصبون على الذين في أعلاها فقال الذين في أعلاها لا ندعكم تصعدون فتؤذوننا فقال الذين في أسفلها
   المعجم الصغير للطبراني1029نعمان بن بشيرمثل المداهن في أمر الله والقائم في حقوق الله كمثل قوم ركبوا سفينة فأصاب رجل منهم مكانا فقال يا هؤلاء طريقكم وممركم علي وإني ثاقب ثقبا ها هنا فأتوضأ منه وأستقي منه وأقضي فيه حاجتي قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم فإن هم تركوه هلك وأهلكهم وإن أخذوا على
   مسندالحميدي946نعمان بن بشير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:946  
946- سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: اللہ تعالیٰ کی حدود کو قائم کرنے والا اور ان کی خلاف ورزی کرنے والا ایسے افراد کی مانند ہیں جوایک کشتی میں حصے کر لیتے ہیں کچھ لوگ اوپر والے حصے میں چلے جاتے ہیں اور کچھ نیچے والے حصے میں چلے جاتے ہیں جو کم بہتر ہے۔ کشتی والوں کے گزرنے کی جگہ اور پانی کے حصول کی جگہ نیچے والا حصہ ہے۔ نیچے والے لوگ جب اپنی چگہ پر آتے ہیں، تو وہ کلہاڑا لیتے ہیں دوسرے لوگ اس سے پوچھتے ہیں: تم کیا کرنے لگے ہو؟ تو وہ کہتا ہے: میں اپنی مخصوص جگہ میں سوراخ کرنے لگا ہوں تاکہ میں پانی کے قریب ہوجاؤں اور میری گزر گاہ اور۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:946]
فائدہ:
اس حدیث میں مثال دے کر سمجھایا گیا ہے کہ ایک کے گناہ کی وجہ سے پورا شہر اور پورا ملک تباہ ہو جاتا ہے، گنا ہگار کو اس کی حالت پر نہیں چھوڑنا چاہیے، بلکہ اس کی بھر پور مذمت کر نی چا ہیے، گناہ کو دیکھ کر خاموش رہنا گناہ ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھ عطا فرمائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 946   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.