الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 9792
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا ابن عون ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: " اختصم آدم , وموسى عليهما السلام، فخصم آدم موسى، فقال موسى: انت آدم الذي اشقيت الناس، واخرجتهم من الجنة؟ فقال آدم: انت موسى الذي اصطفاك الله برسالاته وبكلامه، وانزل عليك التوراة؟ اليس تجد فيها ان قد قدره الله علي قبل ان يخلقني؟ قال: بلى" . قال عمرو بن سعيد، وابن عبد الرحمن الحميري: فحج آدم موسى، قال محمد: يكفيني اول الحديث، فخصم آدم موسى عليهما السلام.حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَة ، قَالَ: " اخْتَصَمَ آدَمُ , وَمُوسَى عليهما السلام، فَخَصَمَ آدَمُ مُوسَى، فَقَالَ مُوسَى: أَنْتَ آدَمُ الَّذِي أَشْقَيْتَ النَّاسَ، وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنَ الْجَنَّةِ؟ فَقَالَ آدَمُ: أَنْتَ مُوسَى الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَاتِهِ وَبِكَلَامِهِ، وَأَنْزَلَ عَلَيْكَ التَّوْرَاةَ؟ أَلَيْسَ تَجِدُ فِيهَا أَنْ قَدْ قَدَّرَهُ اللَّهُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي؟ قَالَ: بَلَى" . قَالَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدٍ، وَابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيُّ: فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى، قَالَ مُحَمَّدٌ: يَكْفِينِي أَوَّلُ الْحَدِيثِ، فَخَصَمَ آدَمُ مُوسَى عَلَيْهِمَا السَّلَام.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک مرتبہ عالم ارواح میں حضرت آدم و موسیٰ (علیہم السلام) کی باہم ملاقات ہوگئی حضرت موسیٰ علیہ السلام کہنے لگے کہ آپ وہی آدم ہیں کہ اللہ نے آپ کو اپنے دست قدرت سے پیدا کیا اپنی جنت میں آپ کو ٹھہرایا اپنے فرشتوں سے آپ کو سجدہ کروایا پھر آپ نے یہ کام کردیا؟ حضرت آدم علیہ السلام نے فرمایا کیا تم وہی ہو جس سے اللہ نے کلام کیا اور اس پر تورات نازل فرمائی؟ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا جی ہاں حضرت آدم علیہ السلام نے فرمایا کیا میری پیدائش سے قبل یہ حکم لکھا ہوا تم نے تورات میں پایا ہے؟ انہوں نے کہا جی ہاں! اس طرح حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام حضرت موسیٰ علیہ السلام پر غالب آگئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4736، م: 2652


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.