الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں
The Book of Al-Maharbeen
33. بَابُ نَفْيِ أَهْلِ الْمَعَاصِي وَالْمُخَنَّثِينَ:
33. باب: بدکاروں اور مخنثوں کا شہر بدر کرنا۔
(33) Chapter. Exiling the sinners and effeminate men [those men who assume the similitude (manners) of women].
حدیث نمبر: 6834
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا هشام، حدثنا يحيى، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" لعن النبي صلى الله عليه وسلم المخنثين من الرجال، والمترجلات من النساء، وقال: اخرجوهم من بيوتكم، واخرج فلانا، واخرج عمر، فلانا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُخَنَّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ، وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنَ النِّسَاءِ، وَقَالَ: أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِكُمْ، وَأَخْرَجَ فُلَانًا، وَأَخْرَجَ عُمَرُ، فُلَانًا".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر لعنت کی ہے جو مرد بنیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں اپنے گھروں سے نکال دو۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور عمر رضی اللہ عنہ نے فلاں کو نکالا تھا۔

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet cursed the effeminate men and those women who assume the similitude (manners) of men. He also said, "Turn them out of your houses." He turned such-and-such person out, and `Umar also turned out such-and-such person.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 82, Number 820


   صحيح البخاري6834عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   صحيح البخاري5885عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال
   صحيح البخاري5886عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   جامع الترمذي2785عبد الله بن عباسلعن رسول الله المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء
   جامع الترمذي2784عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهات بالرجال من النساء والمتشبهين بالنساء من الرجال
   سنن أبي داود4930عبد الله بن عباسلعن المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   سنن أبي داود4097عبد الله بن عباسلعن المتشبهات من النساء بالرجال والمتشبهين من الرجال بالنساء
   سنن ابن ماجه1904عبد الله بن عباسلعن المتشبهين من الرجال بالنساء ولعن المتشبهات من النساء بالرجال
   بلوغ المرام1046عبد الله بن عباس أخرجوهم من بيوتكم
   المعجم الصغير للطبراني650عبد الله بن عباس لعن المخنثين ، وقال : لا تدخلوهم بيوتكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1904  
´ہیجڑوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر لعنت کی، اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1904]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
لعنت سے ظاہر ہے کہ یہ کبیرہ گناہ ہے۔

(2)
مشابہت لباس میں بھی ہوسکتی ہے زینت کے انداز میں بھی اور بول چال کے انداز میں بھی۔
جان بوجھ کر ایسی مشابہت اختیار کرنا حرام ہے۔

(3)
مردوں کا ڈاڑھی منڈانا بھی عورتوں سے مشابہت ہے اور عورتوں کے ننگے سر گھومنا یا اونچی شلواریں پہننا مردوں سے مشابہت ہے۔
اس طرح کے سب کام حرام ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1904   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1046  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں کا روپ دھاریں اور ایسی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مرد بنیں۔ نیز فرمایا کہ ان کو اپنے گھروں سے نکال دو۔ (گھروں میں داخل نہ ہونے دو)۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1046»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الحدود، باب نفي أهل المعاصي والمخنثين، حديث:6834.»
تشریح:
1. حدیث میں مذکور لعنت اس بات کی دلیل ہے کہ یہ فعل حرام ہے۔
یہ مرض دورِحاضرمیں وبا کی طرح عام ہوگیا ہے‘ نہ مشرق اس سے محفوظ ہے اور نہ مغرب اس سے بچا ہوا ہے‘ یہاں تک کہ یہ مرض نوجوان مسلمانوں کی صفوں میں چیونٹی کی چال داخل ہوگیا ہے اور ان میں سرایت کر گیا ہے۔
إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ۔
2. ایسے مردوں اور ایسی عورتوں کو گھروں سے نکالنے کا حکم اس لیے فرمایا گیا ہے کہ کہیں یہ شریف گھرانوں میں فتنہ و فساد کا موجب نہ بن جائیں اور ان کی دیکھا دیکھی شریف گھرانوں میں بھی یہ مرض سرایت نہ کر جائے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1046   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2784  
´مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان عورتوں پر جو مردوں سے مشابہت اختیار کرتی ہیں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت اختیار کرتے ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2784]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جو مرد عورتوں کی طرح اور عورتیں مردوں کی طرح وضع قطع اور بات چیت کا لہجہ اور انداز اختیار کرتی ہیں،
ان پرلعنت ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4097  
´عورتوں کے لباس کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے مشابہت کرنے والی عورتوں پر اور عورتوں سے مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4097]
فوائد ومسائل:
لعنت کوئی بھی معمولی کلمہ نہیں ہے، کسی بھی ایمان دار اور صاحب علم وخیر کے لئے اس سے بڑھ کر اور کوئی زجر وتوبیخ یا دھمکی نہیں۔
اس کے لفظی معنی یہ ہیں اللہ کی رحمت سے دوری اور وہ بھی سیدالرسل، سید الاولین والآخر ین کی زبان سے، اس لئے اہل ایمان کو اپنی عادات کا جائزہ لیتے رہنا چاہیے اور چھوٹے بچیوں کے معاملہ میں بھی متنبہ ہونا چاہیے کی، اگر چہ وہ خود مکلف نہیں ہوتے، لیکن والدین تو ایمان وشریعت کے مکلف ہیں، اس لئے بڑے تو بڑے، چھوٹے لڑکوں کو لڑکیوں والا لباس پہننا ناجائز اور حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4097   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6834  
6834. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کا روپ دھارتی ہیں، نیز آپ نے فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دو، چنانچہ آپ نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور حضرت عمر ؓ نے بھی فلاں کو نکالا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6834]
حدیث حاشیہ:
انجشہ نامی مخنث کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر سے نکالا تھا۔
نفی کے ذیل میں حقیقی مخنث نہیں آتے بلکہ بناوٹی مخنث آتے ہیں یا وہ مخنث جو فاحشانہ الفاظ یا حرکات کا ارتکاب کریں فافهم ولاتکن من القاصرین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6834   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6834  
6834. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو مخنث بنتے ہیں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کا روپ دھارتی ہیں، نیز آپ نے فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دو، چنانچہ آپ نے فلاں کو گھر سے نکالا تھا اور حضرت عمر ؓ نے بھی فلاں کو نکالا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6834]
حدیث حاشیہ:
(1)
مخنثین (ہیجڑوں)
کی دو قسمیں ہیں:
٭پیدائشی۔
٭بناوٹی۔
پیدائشی وہ ہوتے ہیں جن کا پیدائش کے وقت ہی سے معاملہ مشتبہ ہو اور ان کی تذکیر وتانیث (مذکر اور مؤنث)
کا پتا نہ چل سکے۔
بناوٹی وہ ہوتے ہیں جو بناوٹ اور تکلف سے مردوں اور عورتوں کی چال ڈھال اختیار کر لیتے ہیں۔
حدیث میں ایسے ہیجڑے مراد ہیں جو بناوٹی ہوں اور اپنی حرکات وسکنات سے دوسروں کے اخلاق وکردار کو خراب کرتے ہوں یا وہ مخنث جو فحش کلامی اور گندی حرکات کا ارتکاب کریں۔
(2)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مخنث (ہیجڑا)
لایا گیا جس نے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو مہندی لگا رکھی تھی۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا تو پتا چلا کہ یہ عورتوں سے مشابہت اختیار کرنے کے لیے ایسا کرتا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نقیع کی طرف نکال دیا۔
(سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 4928)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مجاہدین کی طرف سے شکایات موصول ہوئیں کہ جعدہ سلمی ہماری عورتوں کے ساتھ بقیع کی طرف جاتا ہے اور ان سے محو گفتگو ہوتا ہے تو انھوں نے اسے مدینے سے نکال دیا تھا۔
(فتح الباري: 197/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6834   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.