الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
19. باب تَحْرِيمِ رُجُوعِ الْمُهَاجِرِ إِلَى اسْتِيطَانِ وَطَنِهِ:
19. باب: جو شخص اپنے وطن سے ہجرت کر جائے پھر اس کو وہاں آ کر وطن بنانا حرام ہے۔
Chapter: The prohibition against a Muhajir returning to settle in his former homeland
حدیث نمبر: 4825
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا حاتم يعني ابن إسماعيل ، عن يزيد بن ابي عبيد ، عن سلمة بن الاكوع ، انه دخل على الحجاج، فقال يا ابن الاكوع: " ارتددت على عقبيك تعربت، قال: لا، ولكن رسول الله صلى الله عليه وسلم اذن لي في البدو ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى الْحَجَّاجِ، فَقَالَ يَا ابْنَ الْأَكْوَعِ: " ارْتَدَدْتَ عَلَى عَقِبَيْكَ تَعَرَّبْتَ، قَالَ: لَا، وَلَكِنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِي فِي الْبَدْوِ ".
یزید بن ابی عبید نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ وہ حجاج کے پاس گئے، اس نے کہا: ابن اکوع! کیا آپ واپس پچھلی روش پر لوٹ گئے ہیں، بادیہ میں رہنے لگے ہیں؟ انہوں نے کہا: نہیں (پچھلی روش پر نہیں لوٹا) لیکن مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بادیہ میں رہنے کی اجازت دی تھی۔
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ حجاج کے پاس گئے تو اس نے کہا، اے اکوع کے بیٹے! آپ الٹے پاؤں لوٹ گئے ہیں؟ دوبارہ بدویت اختیار کر لی ہے، ابن اکوع رضی اللہ تعالی عنہ نے جواب دیا، نہیں، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جنگل میں رہنے کی اجازت دی تھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1862

   صحيح البخاري7087سلمة بن عمروأذن لي في البدو
   صحيح مسلم4825سلمة بن عمروأذن لي في البدو
   سنن النسائى الصغرى4191سلمة بن عمروأذن لي في البدو

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4825  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
امت مسلمہ کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ مہاجر کا اپنی جائے ہجرت کو چھوڑ کر واپس اپنے وطن آنا یا جنگلوں اور دیہات میں جا رہنا جائز نہیں ہے،
لیکن بعض وجوہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلم قبیلہ کے لوگوں کو فرمایا،
تم جہاں بھی رہو مہاجر ہو اور سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ بھی اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے اور بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے،
انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خصوصی طور پر بھی اجازت لی تھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4825   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.