الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
The Book Pertaining to the Remembrance of Allah, Supplication, Repentance and Seeking Forgiveness
18. باب فِي الْأٓدْعِيَةِ
18. باب: دعاؤں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6896
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا عبد الله بن إدريس ، عن حصين ، عن هلال ، عن فروة بن نوفل ، قال: سالت عائشة عن دعاء كان يدعو به رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: كان يقول: " اللهم إني اعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم اعمل "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ هِلَالٍ ، عَنْ فَرْوَةَ بْنِ نَوْفَلٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ دُعَاءٍ كَانَ يَدْعُو بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: كَانَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ وَشَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ "،
عبداللہ بن ادریس نے حصین سے، انہوں نے ہلال سے اور انہوں نے فروہ بن نوفل سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا دعا فرمایا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: آپ یہ دعا فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میں نے جو کام کیے ہیں، ان کے شر سے اور جو کام میں نے نہیں کیے، ان کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔"
فروہ بن نوفل رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ایسی دعا کے بارے میں دریافت کیا، جو آپ کیا کرتے تھے تو انہوں نے جواب دیا، آپ دعا کرتے تھے۔"اے اللہ! میں تیری پناہ میں ہوں۔ ان اعمال کے شر سے جو میں نے کیے ہیں اور ان اعمال کے شر سے جو میں نے نہیں کیے ہیں۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2716

   سنن النسائى الصغرى1308عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6899عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6896عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6898عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   سنن أبي داود1550عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن ابن ماجه3839عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5526عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5527عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل بعد
   سنن النسائى الصغرى5528عائشة بنت عبد اللهأعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5529عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5530عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5531عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3839  
´جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔`
فروہ بن نوفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہما سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سی دعا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ان کاموں کی برائی سے جو میں نے کئے اور ان کاموں کی برائی سے جو میں نے نہیں کئے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3839]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
غلطی دو طرح کی ہوتی ہے:
ایک یہ کہ جو کام نہیں کرنا چاہیے تھا وہ کر دیا، دوسرے یہ کہ جو کام کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔
دونوں طرح کی غلطی کےدنیوی نقصانات بھی ہوتے ہیں اور اخروی نقصانات بھی۔
اس دعا میں دونوں طرح کی غلطیوں کےشر سے پناہ مانگی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3839   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1550  
´(بری باتوں سے اللہ کی) پناہ مانگنے کا بیان۔`
فروہ بن نوفل اشجعی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بارے میں جو آپ مانگتے تھے پوچھا، انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت، ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں ہر اس کام کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جسے میں نے کیا ہے اور ہر اس کام کے شر سے بھی جسے میں نے نہیں کیا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1550]
1550. اردو حاشیہ: یعنی اے اللہ! مجھے برے اعمال سے بچنے کی توفیق دے اور جو کر چکا ہوں ان کی نحوست اور عذاب سے محفوظ رکھ اور آیندہ کے لیے بھی محفوظ رکھ۔ ایسا نہ ہو کہ غلط کیش بنا رہوں اور اسی پر خوش رہوں۔ بعض اوقات کچھ لوگ اپنی غلطیوں پر بڑے نازاں ہوتے ہیں۔ چاہیے کہ انسان اس پر نادم ہو اور توبہ کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1550   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.