1067 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:" إنما مثلي ومثل الانبياء قبلي كمثل رجل بني بناء فاحسنه، واكمله، واجمله إلا موضع لبنة، فجعل الناس يطيفون به، فيقولون: ما راينا بناء احسن من هذا لولا موضع هذه اللبنة، الا وكنت انا تلك اللبنة"1067 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُ الْأَنْبِيَاءِ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَي بِنَاءً فَأَحْسَنَهُ، وَأَكْمَلَهُ، وَأَجْمَلَهُ إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ، فَجَعَلَ النَّاسُ يُطِيفُونَ بِهِ، فَيَقُولُونَ: مَا رَأَيْنَا بِنَاءً أَحْسَنَ مِنْ هَذَا لَوْلَا مَوْضِعُ هَذِهِ اللَّبِنَةِ، أَلَا وَكُنْتُ أَنَا تِلْكَ اللَّبِنَةَ"
1067- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”میری اور مجھ سے پہلے کے انبیاء کی مثال اس طرح ہے، جس طرح ایک شخص عمارت بناتا ہے اسے خوبصورت مکمل اور عمدہ بناتا ہے صرف ایک اینٹ کی جگہ چھوڑدیتا ہے۔ لوگ اس عمارت میں گھومتے پھرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں: ہم نے اس سے عمدہ عمارت نہیں دیکھی، لیکن یہ ایک اینٹ کی جگہ خالی رہ گئی ہے“، (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں)”میں وہ اینٹ ہوں“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3535، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2286، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6405، 6406، 6407، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11358، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7603، 8231، 9290، والبزار فى «مسنده» برقم: 7778، 8233، 9150، 9151، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3274»
مثلي ومثل الأنبياء من قبلي كمثل رجل بنى بيتا فأحسنه وأجمله إلا موضع لبنة من زاوية فجعل الناس يطوفون به ويعجبون له ويقولون هلا وضعت هذه اللبنة فأنا اللبنة وأنا خاتم النبيين
مثلي ومثل الأنبياء من قبلي كمثل رجل ابتنى بيوتا فأحسنها وأجملها وأكملها إلا موضع لبنة من زاوية من زواياها فجعل الناس يطوفون ويعجبهم البنيان فيقولون ألا وضعت هاهنا لبنة فيتم بنيانك فكنت أنا اللبنة
مثلي ومثل الأنبياء من قبلي كمثل رجل ابتنى بيوتا فأحسنها وأجملها وأكملها إلا موضع لبنة من زاوية من زواياها فجعل الناس يطوفون ويعجبهم البنيان فيقولون ألا وضعت هاهنا لبنة فتم بناؤه فأنا اللبنة
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1067
1067- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”میری اور مجھ سے پہلے کے انبیاء کی مثال اس طرح ہے، جس طرح ایک شخص عمارت بناتا ہے اسے خوبصورت مکمل اور عمدہ بناتا ہے صرف ایک اینٹ کی جگہ چھوڑدیتا ہے۔ لوگ اس عمارت میں گھومتے پھرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں: ہم نے اس سے عمدہ عمارت نہیں دیکھی، لیکن یہ ایک اینٹ کی جگہ خالی رہ گئی ہے“، (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں)”میں وہ اینٹ ہوں۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1067]
فائدہ: اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں، آپ کے بعد کوئی ظلی، بروزی، تمثیلی اور معنوی نبی کی ضرورت نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی نبی ہوگا، اور جو کوئی دعویٰ کرے گا، وہ کافر بن جائے گا، جس طرح مرزا قادیانی کافر ہوا۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1066