الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
عدالتی فیصلوں کے بارے میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1117 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «إياكم والظن، فإن الظن اكذب الحديث» 1117 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنِ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ»
1117- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5143، 6064، 6724، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2563، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5687، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4917، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1988، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11574، 17700، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7455، 8233»

   صحيح البخاري6724عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا
   صحيح البخاري6066عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تناجشوا
   صحيح البخاري5143عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث لا تجسسوا لا تحسسوا لا تباغضوا
   صحيح البخاري6064عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تحاسدوا
   صحيح مسلم6536عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا ولا تنافسوا
   جامع الترمذي1988عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث
   سنن أبي داود4917عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تحسسوا ولا تجسسوا
   صحيفة همام بن منبه6عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن إياكم والظن إياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث ولا تناجشوا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم291عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن، فإن الظن اكذب الحديث، ولا تحسسوا، ولا تجسسوا، ولا تنافسوا، ولا تحاسدوا، ولا تباغضوا، ولا تدابروا، وكونوا عباد الله إخوانا
   بلوغ المرام1284عبد الرحمن بن صخر‏‏‏‏إياكم والظن فإن الظن اكذب الحديث
   مسندالحميدي1117عبد الرحمن بن صخرإياكم والظن، فإن الظن أكذب الحديث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1117  
1117- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1117]
فائدہ:
اس حدیث میں برے گمان سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے، یادر ہے کہ گمان کی دو قسمیں ہیں:
SR پہلی قسم: ER
جو کچھ سوچا وہ بول دیا اور یہ جھوٹ ہے لیکن تحقیق کی غرض سے اور گمان کو درست کرنے کی نیت سے بولنا گناہ اور جھوٹ نہیں ہے۔
SR دوسری قسم: ER
کسی کے متعلق کوئی برا گمان بنالیا اور اس کو اپنے اندر ہی چھپا لیا، یہ گمان جھوٹ اور گناہ تصور نہیں ہوگا، بلکہ گمان پیدا ہو رہا تھا، تو آدمی اس کے شر سے محفوظ رہا اور اس کو اپنے اندر ہی پی گیا۔
بدگمانی کو جھوٹ کہا گیا ہے کیونکہ یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، جھوٹی بات سے بدگمانی بڑا جھوٹ ہے۔ ہمیں بدگمانی سے اپنے دل ودماغ کو بالکل صاف رکھنا چاہیے، دوسرے کے بارے میں بدگمانی سے بچنا چاہیے، اور جب دولوگوں کے درمیان بدگمانی پیدا ہو جائے تو سارا کام خراب ہو جا تا ہے، اور شیطان اتفاق و اتحاد کو بدگمانی کی آڑ میں ہی ختم کر دیتا ہے، بدگمانی ہزاروں برائیوں کی جڑ ہے کسی بھی معاملے میں بدگمانی نہیں کرنی چاہیے۔ نیز دیکھیں [تحفته الاحوذي - 120-121/12]
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1115   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.