عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے اللہ کے فرمان «خذ العفو»”عفو کو اختیار کرو“ کی تفسیر کے سلسلے میں روایت ہے، وہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ وہ لوگوں کے اخلاق میں سے عفو کو اختیار کریں۔
Explaining the Quranic verse “hold to forgiveness”, Abdullah bin Al-Zubair said: The prophet of Allah ﷺ was commanded to hold to forgiveness from the conduct of the people.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4769
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4787
´عفو و درگزر کرنے اور انتقام نہ لینے کا بیان۔` عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے اللہ کے فرمان «خذ العفو»”عفو کو اختیار کرو“ کی تفسیر کے سلسلے میں روایت ہے، وہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ وہ لوگوں کے اخلاق میں سے عفو کو اختیار کریں۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4787]
فوائد ومسائل: معافی اور درگزرانتہائی عزیمت کا عمل ہے کہ انسان دل سے دوسرے کو معاف کر دے اور معاملے کو بھول جائے۔ کمزور ایمان و عمل کے آدمی سے ایسا ہونا بہت نادر ہوتا ہے، اس لیے اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو اس کا خاص حکم ارشاد فرمایا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4787