13. باب النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّلاَةِ وَغَيْرِهَا:
13. باب: مسجد میں تھوکنے کی ممانعت نماز میں ہو یا نماز کے سوا۔
Chapter: The prohibition of spitting in the masjid, during prayer and at other times. The prohibition of a praying person spitting in front of him or to his right
) سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انھوں نے حمید بن عبدالرحمن سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلے (کی سمت) میں بلغم دیکھا تو آپ نے اسے ایک کنکر کے ذریعے سے کھر چ ڈالا، پھر آپ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شخص اپنے دائیں یا سامنے تھوکے، البتہ وہ (اگر کچی زمین یا ریت پر نماز پڑ ھ رہا ہے تو) اپنی بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ کی دیوار پر بلغم دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کنکری سے کھرچ ڈالا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا آدمی اپنے دائیں یا سامنے تھوکے، البتہ وہ اپنے بائیں اور بائیں پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1225
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اگر انسان اکیلا ہو تو وہ مسجد سے باہر، اپنے بائیں تھوک سکتا ہے، اگر اس کی بائیں جانب دوسرا آدمی موجود ہو تو پھر بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لے۔