صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
35. باب النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَرَّرَ بِهِ أَوْ فَوَّتَ بِهِ حَقًّا أَوْ لَمْ يُفْطِرِ الْعِيدَيْنِ وَالتَّشْرِيقَ وَبَيَانِ تَفْضِيلِ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارِ يَوْمٍ:
35. باب: صوم دھر یہاں تک کہ عیدین اور ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت اور صوم داؤدی یعنی ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن روزہ نہ رکھنے کی فضلیت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Fasting for a lifetime for the one who will be harmed by that or who will neglect other duties, or does not break his fast on the two 'Ids or during the days of At-Tashriq; It is better to fast alternate days
حدیث نمبر: 2730
Save to word اعراب
وحدثنا عبد الله بن محمد ابن الرومي ، حدثنا النضر بن محمد ، حدثنا عكرمة وهو ابن عمار ، حدثنا يحيى ، قال: انطلقت انا وعبد الله بن يزيد حتى ناتي ابا سلمة ، فارسلنا إليه رسولا فخرج علينا، وإذا عند باب داره مسجد، قال: فكنا في المسجد حتى خرج إلينا، فقال: إن تشاءوا ان تدخلوا وإن تشاءوا ان تقعدوا ها هنا، قال: فقلنا: لا بل نقعد ها هنا، فحدثنا، قال: حدثني عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما، قال: كنت اصوم الدهر واقرا القرآن كل ليلة، قال: فإما ذكرت للنبي صلى الله عليه وسلم وإما ارسل إلي فاتيته، فقال لي: " الم اخبر انك تصوم الدهر وتقرا القرآن كل ليلة "، فقلت: بلى يا نبي الله، ولم ارد بذلك إلا الخير، قال: " فإن بحسبك ان تصوم من كل شهر ثلاثة ايام "، قلت: يا نبي الله، إني اطيق افضل من ذلك، قال: " فإن لزوجك عليك حقا ولزورك عليك حقا ولجسدك عليك حقا "، قال: " فصم صوم داود نبي الله صلى الله عليه وسلم فإنه كان اعبد الناس "، قال: قلت: يا نبي الله، وما صوم داود؟، قال: " كان يصوم يوما ويفطر يوما "، قال: " واقرا القرآن في كل شهر "، قال: قلت يا نبي الله: إني اطيق افضل من ذلك؟، قال: " فاقراه في كل عشرين "، قال " قلت يا نبي الله: إني اطيق افضل من ذلك؟، قال: " فاقراه في كل عشر "، قال: قلت يا نبي الله: إني اطيق افضل من ذلك؟، قال " فاقراه في كل سبع ولا تزد على ذلك فإن لزوجك عليك حقا ولزورك عليك حقا ولجسدك عليك حقا "، قال: فشددت فشدد علي، قال: وقال لي النبي صلى الله عليه وسلم: " إنك لا تدري لعلك يطول بك عمر "، قال فصرت إلى الذي، قال لي النبي صلى الله عليه وسلم: " فلما كبرت وددت اني كنت قبلت رخصة نبي الله صلى الله عليه وسلم،وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ابْنُ الرُّومِيُّ ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ: انْطَلَقْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَتَّى نَأْتِيَ أَبَا سَلَمَةَ ، فَأَرْسَلْنَا إِلَيْهِ رَسُولًا فَخَرَجَ عَلَيْنَا، وَإِذَا عِنْدَ بَابِ دَارِهِ مَسْجِدٌ، قَالَ: فَكُنَّا فِي الْمَسْجِدِ حَتَّى خَرَجَ إِلَيْنَا، فَقَالَ: إِنْ تَشَاءُوا أَنْ تَدْخُلُوا وَإِنْ تَشَاءُوا أَنْ تَقْعُدُوا هَا هُنَا، قَالَ: فَقُلْنَا: لَا بَلْ نَقْعُدُ هَا هُنَا، فَحَدِّثْنَا، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كُنْتُ أَصُومُ الدَّهْرَ وَأَقْرَأُ الْقُرْآنَ كُلَّ لَيْلَةٍ، قَالَ: فَإِمَّا ذُكِرْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِمَّا أَرْسَلَ إِلَيَّ فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ لِي: " أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ الدَّهْرَ وَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ كُلَّ لَيْلَةٍ "، فَقُلْتُ: بَلَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ، وَلَمْ أُرِدْ بِذَلِكَ إِلَّا الْخَيْرَ، قَالَ: " فَإِنَّ بِحَسْبِكَ أَنْ تَصُومَ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ "، قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ، قَالَ: " فَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا "، قَالَ: " فَصُمْ صَوْمَ دَاوُدَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّهُ كَانَ أَعْبَدَ النَّاسِ "، قَالَ: قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، وَمَا صَوْمُ دَاوُدَ؟، قَالَ: " كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا "، قَالَ: " وَاقْرَأْ الْقُرْآنَ فِي كُلِّ شَهْرٍ "، قَالَ: قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ: إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ؟، قَالَ: " فَاقْرَأْهُ فِي كُلِّ عِشْرِينَ "، قَالَ " قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ: إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ؟، قَالَ: " فَاقْرَأْهُ فِي كُلِّ عَشْرٍ "، قَالَ: قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ: إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ؟، قَالَ " فَاقْرَأْهُ فِي كُلِّ سَبْعٍ وَلَا تَزِدْ عَلَى ذَلِكَ فَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِزَوْرِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا "، قَالَ: فَشَدَّدْتُ فَشُدِّدَ عَلَيَّ، قَالَ: وَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّكَ لَا تَدْرِي لَعَلَّكَ يَطُولُ بِكَ عُمْرٌ "، قَالَ فَصِرْتُ إِلَى الَّذِي، قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَلَمَّا كَبِرْتُ وَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ قَبِلْتُ رُخْصَةَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
عکرمہ بن عمار نے کہا: ہمیں یحییٰ نے حدیث سنائی کہا: میں اور عبداللہ بن یزید حضرت ابو سلمہ کے پاس حاضری کے لیے (اپنے گھروں سے) روانہ ہوئے۔ہم نے ایک پیغام لے جانے والا آدمی ان کے پاس بھیجا تو وہ بھی ہمارے لئے باہر نکل آئے۔وہاں ان کے گھر کے دروازے کے پاس ایک مسجد تھی، کہا: ہم مسجد میں رہے یہاں تک کہ وہ بھی ہمارے پاس آگئے۔انھوں نے کہا: اگر تم چاہو تو (گھر میں) داخل ہوجاؤ۔ اور اگر چاہو تو یہیں (مسجد میں) بیٹھ جاؤ۔کہا: ہم نے کہا: نہیں، ہم یہیں بیٹھیں گے، آپ ہمیں احادیث سنائیں۔انھوں نے کہا: مجھے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی، کہا: میں مسلسل روزے رکھتا تھا اور ہر رات (قیام میں پورے) قرآن کی قراءت کرتاتھا۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میرا ذکر کیا گیا (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے) یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پیغام بھیجا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کیا مجھے نہیں بتایا گیا کہ تم ہمیشہ (ہرروز) روزہ رکھتے ہو اور ہر رات (پورا) قرآن پڑھتے ہو؟"میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم !کیوں نہیں (یہ بات درست ہے) اور ایسا کرنے میں میرے پیش نظر بھلائی کے سوا کچھ نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمھارے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ تم ہر مہینے میں تین دن روزے رکھو۔"میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !میں اس سے افضل عمل کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم پر تمھاری بیوی کا حق ہے، تم پر تمھارے مہمانوں کاحق ہے، اور تم پر تمھارے جسم کاحق ہے، " (آخر میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اللہ کے نبی داود علیہ السلام کے روزوں کی طرح روزے رکھو وہ سب لوگوں سے بڑھ کر عبادت گزار تھے۔"کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !داود علیہ السلام کا روزہ کیا تھا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔"فرمایا: "قرآن کی قراءت ایک ماہ میں (مکمل کیا) کرو۔"کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !میں اس سے افضل عمل کی طاقت رکھتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا۔اسے ہر بیس دن میں پڑھ لیاکرو۔ کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !میں اس سے افضل عمل کی طاقت رکھتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا۔اسے ہر دس دن میں پڑھ لیاکرو۔ کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !میں اس سے افضل عمل کی طاقت رکھتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا۔اسے ہر سات دن میں پڑھ لیاکرو۔اس سے زیادہ نہ کرو تم پر تمھاری بیوی کا حق ہے، تم پر تمھارے مہمانوں کاحق ہے، اور تم پر تمھارے جسم کاحق ہے، "کہا: میں نے (اپنے اوپر) سختی کی تو مجھ پر سختی کی گئی۔اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "تم نہیں جانتے شاید تمھاری عمر طویل ہو۔" کہا: میں اسی کی طرف آگیا جو مجھے ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا تھا، جب میں بوڑھا ہوگیا تو میں نے پسند کیا (اور تمنا کی) کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رخصت قبول کرلی ہوتی۔
یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، میں اور عبداللہ بن یزید دونوں ابوسلمہ کے پاس گئے اور ایک آدمی ان کے پاس بھیجا اور وہ گھر سے نکلے اور ان کے دروازہ پر ایک مسجد تھی کہ جب وہ نکلے تو ہم سب مسجد میں تھے اور انہوں نے کہا: چاہو گھر چلو، چاہو یہاں بیٹھو، ہم نے کہا: یہیں بیٹھیں گے اور آپ ہم سے حدیثیں بیان فرمائیے، انہوں نے کہا: روایت کی مجھ سے عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ میں ہمیشہ روزے رکھتا تھا اور ہر شب قرآن پڑھتا تھا (یعنی ساری رات) اور کہا: یا تو میرا ذکر آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو بلا بھیجا غرض میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم کو کیا خبر نہیں لگی ہے کہ تم ہمیشہ روزے رکھتے ہو اور ساری رات قرآن پڑھتے ہو۔ میں نے کہا: ہاں یا رسول اللہ! اور میں اسے بھلائی چاہتا ہوں (یعنی ریا و سمعہ مقصود نہیں) تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کو اتنا کافی ہے کہ ہر ماہ میں تین دن روزے رکھ لیا کرو۔ میں نے عرض کیا: اے نبی اللہ کے! میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری بی بی کا حق ہے تم پر اور تمہارے ملاقاتیوں کا حق ہے تم پر اور تمہارے جسم کا بھی حق ہے تم پر تو اس لیے تم داؤد علیہ السلام کا روزہ اختیار کرو جو نبی تھے اللہ تعالیٰ کے اور سب لوگوں سے زیادہ اللہ کی عبادت کرنے والے تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے عرض کیا کہ اے نبی اللہ تعالیٰ کے! داؤد علیہ السلام کا روزہ کیا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن ہر ماہ میں ایک بار ختم کیا کرو۔ میں نے عرض کیا کہ میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں۔ اے نبی اللہ تعالیٰ کے! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیس روز میں ختم کیا کرو۔ میں نے عرض کیا کہ اے نبی اللہ تعالیٰ کے! میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دس روز میں ختم کرو۔ میں نے عرض کی: اے نبی اللہ تعالیٰ کے! میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات روز میں ختم کیا کرو اور اس سے زیادہ نہ پڑھو (اس لیے کہ اس سے کم میں تدبر اور تفکر قرآن ممکن نہیں) اس لیے کہ تمہاری بی بی کا حق بھی ہے تم پر اور تمہارے ملاقاتیوں کا حق ہے تم پر اور تمہارے بدن کا حق ہے تم پر۔ کہا: پس میں نے تشدد کیا سو میرے اوپر تشدد ہوا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم نہیں جانتے شاہد تمہار ی عمر دراز ہو۔ (تو اتنا بار تم پر گراں ہو گا اور امور دین میں خلل آئے گا سبحان اللہ! یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت اور انجام بینی تھی اور آخر وہی ہوا) کہا عبداللہ نے پھر میں اسی حال کو پہنچا جس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سے ذکر کیا تھا اور جب میں بوڑھا ہوا تو آرزو کی میں نے کہ کاش میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رخصت قبول کر لیتا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1159

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
   صحيح البخاري6277عبد الله بن عمرولا صوم فوق صوم داود شطر الدهر صيام يوم وإفطار يوم
   صحيح البخاري5052عبد الله بن عمروصم أفضل الصوم صوم داود صيام يوم وإفطار يوم اقرأ في كل سبع ليال مرة
   صحيح البخاري3418عبد الله بن عمروصم وأفطر قم ونم صم من الشهر ثلاثة أيام الحسنة بعشر أمثالها ذلك مثل صيام الدهر صم يوما وأفطر يوما ذلك صيام داود وهو أعدل الصيام
   صحيح البخاري3419عبد الله بن عمروصوم داود يصوم يوما ويفطر يوما لا يفر إذا لاقى
   صحيح البخاري3420عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود يصوم يوما ويفطر يوما أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصف الليل ويقوم ثلثه وينام سدسه
   صحيح البخاري1980عبد الله بن عمرولا صوم فوق صوم داود شطر الدهر صم يوما وأفطر يوما
   صحيح البخاري1978عبد الله بن عمروصم من الشهر ثلاثة أيام صم يوما وأفطر يوما اقرإ القرآن في كل شهر في ثلاث
   صحيح البخاري1979عبد الله بن عمرويصوم يوما ويفطر يوما لا يفر إذا لاقى
   صحيح البخاري1976عبد الله بن عمروصم وأفطر قم ونم صم من الشهر ثلاثة أيام الحسنة بعشر أمثالها مثل صيام الدهر
   صحيح مسلم2739عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصف الليل ويقوم ثلثه وينام سدسه وكان يصوم يوما ويفطر يوما
   صحيح مسلم2741عبد الله بن عمرولا صوم فوق صوم داود شطر الدهر صيام يوم وإفطار يوم
   صحيح مسلم2742عبد الله بن عمروصم أفضل الصيام عند الله صوم داود يصوم يوما ويفطر يوما
   صحيح مسلم2736عبد الله بن عمرولا صام من صام الأبد صوم ثلاثة أيام من الشهر صوم الشهر كله صم صوم داود يصوم يوما ويفطر يوما لا يفر إذا لاقى
   صحيح مسلم2729عبد الله بن عمروصم وأفطر نم وقم صم من الشهر ثلاثة أيام الحسنة بعشر أمثالها مثل صيام الدهر صم يوما وأفطر يوما ذلك صيام داود وهو أعدل الصيام
   صحيح مسلم2740عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود يصوم نصف الدهر أحب الصلاة إلى الله صلاة داود يرقد شطر الليل ثم يقوم ثم يرقد آخره يقوم ثلث الليل بعد شطره
   صحيح مسلم2730عبد الله بن عمروتصوم من كل شهر ثلاثة أيام لزوجك عليك حقا لزورك عليك حقا لجسدك عليك حقا صم صوم داود نبي الله
   جامع الترمذي770عبد الله بن عمروأفضل الصوم صوم أخي داود يصوم يوما ويفطر يوما لا يفر إذا لاقى
   سنن أبي داود1389عبد الله بن عمروصم من كل شهر ثلاثة أيام اقرأ القرآن في شهر صم يوما وأفطر يوما
   سنن أبي داود2448عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصفه ويقوم ثلثه وينام سدسه وكان يفطر يوما ويصوم يوما
   سنن أبي داود2427عبد الله بن عمروصم يوما وأفطر يوما هو أعدل الصيام وهو صيام داود
   سنن النسائى الصغرى2346عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود يصوم يوما ويفطر يوما أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصف الليل ويقوم ثلثه وينام سدسه
   سنن النسائى الصغرى2396عبد الله بن عمروصم أفضل الصيام عند الله صوم داود
   سنن النسائى الصغرى2379عبد الله بن عمرومن صام الأبد فلا صام ولا أفطر
   سنن النسائى الصغرى2395عبد الله بن عمروصم من كل شهر ثلاثة أيام صم من الجمعة يومين الاثنين والخميس صم صيام داود فإنه أعدل الصيام
   سنن النسائى الصغرى2397عبد الله بن عمروصم من كل عشرة أيام يوما ولك أجر تلك التسعة فقلت إني أقوى من ذلك قال صم من كل تسعة أيام يوما ولك أجر تلك الثمانية قلت إني أقوى من ذلك قال فصم من كل ثمانية أيام يوما ولك أجر تلك السبعة قلت إني أقوى من ذلك قال فلم يزل حتى قال صم يوما وأفطر يوما
   سنن النسائى الصغرى2399عبد الله بن عمرولا صام من صام الأبد أدلك على صوم الدهر ثلاثة أيام من الشهر صم صوم داود يصوم يوما ويفطر يوما
   سنن النسائى الصغرى2401عبد الله بن عمرولا صام من صام الأبد صوم الدهر ثلاثة أيام من الشهر صوم الدهر كله صم صوم داود يصوم يوما ويفطر يوما لا يفر إذا لاقى
   سنن النسائى الصغرى1631عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود يصوم يوما ويفطر يوما أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصف الليل ويقوم ثلثه وينام سدسه
   سنن النسائى الصغرى2404عبد الله بن عمرولا صوم فوق صوم داود شطر الدهر صيام يوم وفطر يوم
   سنن النسائى الصغرى2391عبد الله بن عمروصم أفضل الصيام صيام داود صم يوم وفطر يوم
   سنن النسائى الصغرى2390عبد الله بن عمروأفضل الصيام صيام داود يصوم يوما ويفطر يوما
   سنن النسائى الصغرى2394عبد الله بن عمروصم وأفطر نم وقم صم من الشهر ثلاثة أيام الحسنة بعشر أمثالها ذلك مثل صيام الدهر صم يوما وأفطر يوما ذلك صيام داود وهو أعدل الصيام
   سنن النسائى الصغرى2393عبد الله بن عمروألم أخبر أنك تقوم الليل وتصوم النهار
   سنن النسائى الصغرى2392عبد الله بن عمروصم صوم داود صم يوما وأفطر يوما اقرأ القرآن في كل شهر ثم انتهى إلى خمس عشرة وأنا أقول أنا أقوى من ذلك
   سنن ابن ماجه1712عبد الله بن عمروأحب الصيام إلى الله صيام داود يصوم يوما ويفطر يوما أحب الصلاة إلى الله صلاة داود ينام نصف الليل ويصلي ثلثه وينام سدسه
   سنن ابن ماجه1706عبد الله بن عمرولا صام من صام الأبد



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.