ابو عبد الرحمٰن سلمی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے، حضرت ابو مرثد غنوی اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کو روانہ کیا ہم سب گھوڑوں پر سوار تھے آپ نے فرمایا: "تم خاخ کے باغ کی طرف روانہ ہو جاؤ، وہاں ایک مشرک عورت ہو گئی، اس کے پاس مشرکین کے نام حاطب کا ایک خط ہو گا۔"آگے عبید اللہ بن ابی رافع کی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کے ہم معنی بیان کیا۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے،حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے،ابومرثد غنوی اور زبیر بن عوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بھیجا اورہم سب گھوڑ سوارتھے اور فرمایا:"روانہ ہوجاؤ،حتیٰ کہ روضہ خاخ نامی جگہ پر پہنچ جاؤ کیونکہ وہاں ایک مشرکہ عورت ہے،جس کے پاس حاطب بن ابی بلتعہ کا مشرکین کی طرف خط ہے،آگے مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی روایت ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6402
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس واقعہ میں جانے والے چار افراد تھے، پچھلی روایت میں ابو مرثد کا نام نہیں تھا اور اس روایت میں مقداد کا نام نہیں ہے اور حضرت حاطب نے مشرکین مکہ کو آپ کی جنگی تیاریوں سے آگاہ کیا تھا۔