عبداللہ بن وہب نے ہمیں خبر دی، کہا: ہمیں ایک آدمی نے جس کا انہوں نے نام لیا اور عمرو بن حارث نے یزید بن ابی حبیب سے خبر دی اور انہوں نے ابوالخیر سے روایت کی، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ مجھے ایک ایسی دعا سکھائیے جس کو میں اپنی نماز میں بھی مانگا کروں اور اپنے گھر میں بھی مانگا کروں۔۔ پھر لیث کی حدیث کے مانند بیان کیا۔ مگر انہوں نے (بغیر شک کے) " ظلما کثیرا " (بہت ظلم کیا) کہا۔
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا،اے اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا سکھائیں،جومیں اپنی نماز میں اور اپنے گھر میں مانگوں،آگے مذکورہ بالا روایت ہے،صرف اتنا فرق ہے کہ اس میں ہے،آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا:"ظُلمًا كَثِيرا"بہت ظلم کیے ہیں۔"